بقا سے ارتقا کی جنگ ’’بخت آور‘‘معاشرے کا تلخ چہرہ پیش کرتی حقیقی کہانی

Oct 07, 2022 | 11:04:AM
فائل فوٹو
کیپشن: بخت آور – صنفی بہروپ میں پنہاںاِک دل گداز کتھا
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (حافظہ فر سہ رانا ) بخت آور  مردوں کی دنیا میں خواتین کو درپیش مسائل کی کہانی ہے۔پاکستانی معاشرے میں رائج پدرانہ ذہنیت میں خواتین کے لیے نوکری کی تلاش سے لے کر اکیلے رہنا اور کرائے کے مکان کا حصول خاصا مشکل ہے، مردوں کی بنائی گئی دنیا میں ہرقدم میں اسے ناختم ہونے والی جدوجہد اور دشوار راستوں سے گزرنا پڑتا ہے۔یہ کہانی مختلف حقیقی کرداروں اور سچے واقعات پر مبنی ہے، جو معاشرے میں رائج فرسودہ روایات کی واضح مثال ہے۔

بخت آ ور ہم ٹی وی کا ایک ایسا  ڈرامہ ہے جس میں پاکستانی معاشرے کی  ایک مضبوط لڑکی بختاور کی کہانی کو دکھایا گیا ہے۔ ڈرامہ سیریل بخت آور میں بیٹی اپنی ماں اور اپنی بقا کے لیے کوشش کرتی نظر آتی ہے لیکن حقیقت میں ایک ماں نے اپنی بیٹی کی بقا کے لیے کوششیں کیں۔ بخت آ ور  کی کہانی ایک بہادر نوجوان لڑکی کے گرد گھومتی ہے، جو  مشکلات سے بھری زندگی گزار رہی ہے اور اپنے پریشان کن حالات سے نکلنے کی کوشش کر تی ہے۔

ایک جابرانہ اور حاکمانہ سماجی ماحول میں پھنسی ایک نوجوان لڑکی بخت آور  جو ایک بدسلوکی کرنے والے غیر ذمہ دار باپ کے ظلم کا بھی شکار ہے، حالات سے تنگ آکر بالآخر ایک دن اپنی ماں (ہما نواب) کے ساتھ روزگار اور تعلیم کے حصول کی امید میں بھاگ کر ایک بڑےشہر چلی جاتی ہے۔ اپنی بہن کی جبری شادی اور چھوٹے بھائی کو بیماری میں کھودینے کے بعد اب یہاں ایسا کوئی بچا بھی نہیں تھا کہ جس کے لیے وہ رک جاتی۔ شہر میں آنے کے بعد بخت آور کو یہ سمجھنے میں زیادہ وقت نہیں لگا کہ مردانہ تحفظ کے بغیر لڑکی کے محفوظ، باعزت اور خود مختار زندگی گزارنے کے امکانات بہت کم ہوجاتے ہیں یہاں تک کہ اس کی اپنی بقا بھی داؤ پر لگ جاتی ہے۔ بس پھر وہ اپنے بال چھوٹے کر کے اور ڈھیلے ڈھالے مردانے کپڑے پہن کر بخت آور سے بختو کا روپ دھار لیتی ہے۔

 بخت آ ور اصل میں ایک سچی کہانی پر مبنی ڈرامہ ہے اس اصل کہانی کے اصل کر دار کا  نام فرحین اشتیاق ہے۔ جس نے اپنی زندگی میں کبھی آسانی نہیں دیکھی اور وہ ایک مشکل بھری  زندگی گزار رہی ہیں۔ بخت آ ور ڈرامے میں  میں مرکزی کردار ’بختاور‘ جس کا کردار یمنیٰ زیدی ادا کر رہی ہے جو وہ اپنی والدہ کے ساتھ اپنے آبائی گاؤں  کو چھوڑ کر  شہر میں  زندگی گزارنے لگی ہے  پیسے کمانے اور اپنی زندگی کی خوشیاں حاصل کرنے کے لیے گھر سے دور آ تی ہے ۔

ایک لڑکا".ویسے، متاثر کن ڈرامہ سیریل بختاور کی کہانی ایک بہت ہی مضبوط خاتون فرحین اشتیاق نقوی کی حقیقی زندگی کی متاثر کن کہانی پر مبنی ہے، لاہور میں رہنے والی فرحین اشتیاق نقوی اپنی اکلوتی بیٹی کا پیٹ پالنے کے لیے پچھلے کئی سالوں سے مرد ہونے کا بہانہ کرتی ہے۔ اسے معاشرے کی بری نظروں سے بچاتی ہیں۔ پہلے اسے ایک چھوٹی سی نوکری ملی اور پھر پیسے جمع کرنے کے بعد اس نے انارکلی میں اپنا کاروبار شروع کیا۔ جب حالات بہتر ہوئے تو فرحین نے اپنی کہانی دنیا کو سنائی۔فرحین ایک بہت محنتی انسان ہے اور اس نے ڈومینوز پیزا میں بطور کیشیئر بھی کام کیا ہے، وہ  ’’اوبر ‘‘بھی چلاتی ہیں اور لاہور میں اپنی بیٹی کے ساتھ انتہائی جدوجہد کی زندگی گزار رہی ہیں۔ وہ گزشتہ 8 سال سے لاہور میں مقیم ہیں۔فرحین نے ایک نجی میگزین پر اپنی کہانی دیکھنے کے بعد اپنے سوشل میڈیا اکائونٹ پر اپنی  خصوصی کہانی پر تبصرہ بھی کیا اور کہا کہ وہ ابھی بھی اپنی زندگی میں جدوجہد کر رہی ہیں اور ان کی زندگی بہت مشکل ہے، انہوں نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر اپنے دوستوں کے ساتھ ریویو کی کہانی بھی شیئر کی۔ اس کے تبصروں پر ایک نظر ڈالیں۔

جیسے جیسے ڈرامہ سیریل بختاور اپنی پہلی چند اقساط کے ساتھ زور پکڑتا جا رہا ہے، یہ واضح طور پر لوگوں میں پسندیدہ بنتا جا رہا ہے۔ ہر گزرتی ہو ئی قسط کے ساتھ سامعین یمنیٰ زیدی کے کردار کے لیے سر اٹھا رہے ہیں۔  ان کے مضبوط کردار نے سامعین کو اس کے ساتھ رلایا اور ہنسایا۔ نادیہ اختر کی تحریر کردہ ’’ بخت آ ور ‘‘ سامعین کو ایک جذباتی رولر کوسٹر پر لے جاتی ہے، جو سسپنس اور تفریح ​​سے بھری ہوئی ہے۔

 سوشل میڈیا پر ڈرامے کی مقبولیت کو دیکھ کر فرحین نے صارفین کا شکریہ ادا کرتے ہو ئے لکھا کہ: