منحرف ارکان کا ووٹ شمار نہ کرنا آزادی اظہار رائے کیخلاف ہوگا،جسٹس جمال خان کا اختلافی نوٹ

Jul 07, 2022 | 21:20:PM
سپریم کورٹ، آرٹیکل 63اے، تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس، جسٹس جمال خان، اختلافی نوٹ جاری
کیپشن: سپریم کورٹ آف پاکستان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس کے معاملے پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے 15 صفحات پر مشتمل اختلافی نوٹ جاری کر دیا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے اپنے اختلافی نوٹ میں کہاہے کہ آرٹیکل 63 اے میں انحراف سے متعلق مکمل طریقہ کار موجود ہے،آرٹیکل 63 اے کی مزید تشریح کی ضرورت نہیں،جسٹس جمال خان مندوخیل نے مزید کہاہے کہ ججز کو دائرہ اختیار میں رہتے ہوئے آئین کی تشریح کرنی چاہیے،صدر مملکت کی جانب سے بھیجا گیا ریفرنس سیاسی نوعیت کا ہے، ججز کو سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے،ریفرنس بغیر رائے دیئے واپس بھجوایا جاتا ہے۔
اختلافی نوٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ انحراف کرنے والے ارکان کا ووٹ شمار نہ کرنا آزادی اظہار رائے کیخلاف ہوگا۔
واضح رہے کہ 17 مئی کو سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح سے متعلق صدارتی ریفرنس پر رائے دی، چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال،جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر نے اکثریتی رائے دی تھی جبکہ جسٹس مظہر عالم اور جسٹس جمال خان مندوخیل نے اکثریتی رائے سے اختلاف کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: طیبہ گل نے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے فورم میں جھوٹ بولا،ڈی جی نیب لاہور