ڈاکوؤں کا پولیس پر حملہ، ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ اوز سمیت 5 اہلکار شہید

ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو کا کہنا ہے کہ چند روز قبل اوباڑو سے 3 بچوں کو ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا تھا، مغوی بچوں کی بازیابی کے لیے ٹارگٹڈ آپریشن اور حکمت عملی تیار کرنے کے لیےکرنے کے لیے مذکورہ علاقے میں پولیس کیمپ قائم کیا گیا تھا۔ اس دوران ڈیڑھ سو سے زائد ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کرکے پولیس جوانوں کو ٹارگٹ کیا۔

Nov 06, 2022 | 10:01:AM
 ڈاکوؤں کا پولیس پر حملہ، ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ اوز سمیت 5 اہلکار شہید
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) ضلع گھوٹکی کے شہر میرپور ماتھیلو میں اوباڑو رونتی کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران ڈی ایس پی اوباڑو اور ایس ایچ او سمیت پانچ اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔

ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو کا کہنا ہے کہ چند روز قبل اوباڑو سے 3 بچوں کو ڈاکوؤں نے اغوا کرلیا تھا، مغوی بچوں کی بازیابی کے لیے ٹارگٹڈ آپریشن اور حکمت عملی تیار کرنے کے لیےکرنے کے لیے مذکورہ علاقے میں پولیس کیمپ قائم کیا گیا تھا۔ اس دوران ڈیڑھ سو سے زائد ڈاکوؤں نے پولیس کیمپ پر حملہ کرکے پولیس جوانوں کو ٹارگٹ کیا۔

تنویر تنیو کے مطابق شہید ہونے والوں میں ڈی ایس پی اوباڑو عبدالمالک بھٹو، ایس ایچ او کھینجو دین محمد لغاری، ایس ایچ او میرپورماتھیلو عبدالمالک کمانگر، سپاہی دین محمد اور سپاہی جتوئی پتافی شامل ہیں۔اس حوالے سے ڈی آئی جی جاوید جسکانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی بھاری نفری کچے میں روانہ کردی گئی ہے۔

اطلاعات ہیں کہ پولیس کی تین بکتر بند اور 8 موبائل گاڑیاں بھی ڈکوؤں کے قبضے میں ہیں جبکہ ایس ایس پی کی جانب سے ضلع بھر کی پولیس سمیت رینجرز کو طلب کرلیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 10 سے زائد پولیس اہلکار بھی ڈاکؤں کے پاس یرغمال ہیں۔

ضرور پڑھیں : عمران خان کو کتنی گولیاں لگیں؟ میڈیکل رپورٹ میں واضح تضاد سامنے آگیا

مقابلے میں زخمی ہونے والے دو پولیس اہکاروں آفتاب بھٹو اور ممتاز سومرو کو علاج کے لیے اوباوڑو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تُنیو میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں کے پاس جدید اسلحہ ہے تاہم پولیس آپریشن جاری ہے۔ شہید پولیس اہلکاروں کی میتیں ڈاکوؤں کے قبضے سے اپنی تحویل میں لے لی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس کا مورال بلند ہے، پولیس ابھی بھی جواں مردی کے ساتھ مقابلہ کر رہی ہے۔ 100 سے زائد جرائم پیشہ افراد ہیں جن کے خلاف آپریشن جاری رہے گا۔