عمران خان نے بکے ہوئے ارکان سمیت 178 ممبران سےاعتماد کا ووٹ لےلیا

Mar 06, 2021 | 11:37:AM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی سے بکے ہوئے ارکان سمیت 178 ممبران سے  اعتماد کا ووٹ لے لیا۔  حکمراں اتحاد کے178 ارکان نے عمران خان پر اعتماد کا اظہار کیا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے اعتماد کے ووٹ کی قرار داد پیش کی گئی ۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے وزیراعظم کی کامیابی کا اعلان کیا تو پی ٹی آئی کارکنوں نے ایوان میں ڈیسک بجا کر وزیراعظم کو خراج تحسین پیش کیا اور ان کے حق میں نعرے بازی بھی کی ۔قومی اسمبلی قواعد کے مطابق وزیراعظم اعتماد کا ووٹ "قرار داد" کے تحت کی تقسیم کے ذریعے رائے شماری سے کیا گیا۔اسپیکر قومی اسمبلی نے وزیراعظم کی حمایت والے ارکان کو دائیں جانب لابی میں جانے کی ہدایت کی جس کے بعد ارکان نے  اپنا اندراج کروانے کے بعد لابی میں  انتظار کیا۔تمام ارکان کے ووٹ مکمل ہونے کے بعد سیکرٹری قومی اسمبلی نے گنتی کا نتیجہ سپیکر کے حوالے کیا۔اسدقیصر نے نتیجہ جاری کرنے سے قبل دوبارہ 2 منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائیں  تاکہ لابیز میں موجود ارکان قومی اسمبلی ہال میں واپس آ جائیں ۔پھر سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے رزلٹ کا اعلان کیا گیا۔

قبل ازیں قومی اسمبلی کے قاعدہ 36 اور شیڈول دوم کے مطابق اجلاس شروع ہونے کے بعد سپیکر قومی اسمبلی کی ہدایت پر 5 منٹ تک ایوان میں گھنٹیاں بجائی گئی۔اس کے بعد ہال کے تمام دروازے بند کر دئیے گئے  تاکہ کوئی رکن باہر یا اندر نہیں آ سکے گا۔
خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان کو سادہ اکثریت کیلئے ہر صورت 171 ووٹ حاصل کرنا ضروری تھے۔ 341 کے ایوان میں حکومتی اتحاد کی تعداد 181 جبکہ اپوزیشن کے پاس 160 ووٹ ہیں۔حکومتی اتحاد کی جانب سے وزیراعظم کو کل 178 ووٹ ملے۔قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے اپنے 157 ارکان ہیں جبکہ اتحادیوں میں ایم کیو ایم کی 7، مسلم لیگ (ق) اور بی اے پی کی 5، 5 نشستیں ہیں، جی ڈی اے کی 3، آل پاکستان مسلم لیگ اور جمہوری وطن پارٹی کی ایک، ایک نشست ہے، 2 آزاد امیدوار بھی حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔
متحدہ اپوزیشن میں مسلم لیگ (ن) کے 83 اور پیپلز پارٹی کے 55 اراکین ہیں۔متحدہ مجلس عمل پاکستان کی 15، بی این پی کی 4، اے این پی کی 1 نشست ہے جبکہ اپوزیشن کو 2 آزاد امیدواروں کا ساتھ بھی حاصل ہے تاہم پی ڈی ایم نے آج کے اجلاس کے مکمل بائیکاٹ کیا ۔

اپوزیشن نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے بائیکاٹ کیا جس کے باعث اپوزیشن کی بینچیں خالی رہیں۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان جیسے ہی قومی اسمبلی پہنچے تو حکومتی ارکان نے وزیراعظم کے حق میں نعرے بازی کی۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے بائیکاٹ کی وجہ سے اپوزیشن کی بینچیں خالی ہیں جس پر حکومتی ارکان نے نوٹوں کے ہار رکھ دیے جب کہ حکومتی ارکان نوٹ کو عزت دو کے پلے کارڈ بھی اپنے ہمراہ لائے۔وزیراعظم عمران خان کے مشیر بابر اعوان اور سینیٹ الیکشن میں شکست کھانے والے حفیظ شیخ بھی ایوان میں موجود تھے۔جب کہ وزیراعلیٰ کے پی کے، وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیراعلیٰ پنجاب بھی قومی اسمبلی کے اجلاس میں شریک  ہوئے۔ڈی چوک پر (ن) لیگ اور پی ٹی آئی کارکنان کےد رمیان تصادم کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کی سکیورٹی مزید سخت کردی گئی جب کہ ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کیا گیا تھا۔