الیکشن ملتوی کرنے کی قرارداد فارغ،الیکشن کمیشن کا بڑا اعلان

Jan 06, 2024 | 12:08:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک میں گزشتہ ایک برس کے دوران جب بھی عام انتخابات کی ڈول ڈالے جانے لگتا ہے کوئی نہ کوئی ایشو پیدا کر رکے اس عمل کو ثبو تاژ کرنے کی کوششوں شروع ہو جاتی ہے۔اس بار سپریم کورٹ کی جانب سے دو ٹوک حکم نامہ کہ الیکشن 8 فروری کو پتھر پر لکیر ہیں کے بعد بھی اس بارے ابہام پیدا کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہے ۔کبھی موسم کو بنیاد بنایا جا رہا ہے اور کبھی دہشتگردی کے اکا دکا واقعات کو مثال کے طور پیش کیا جا رہا ہے۔پروگرام’10تک‘کے میزبان ریحان طارق کہتے ہیں کہ  ٹھیک اس وقت جب سپریم کورٹ میں تاحیات نا اہلی کیس کی سماعت میں جاری تھی اور چیف جسٹس تاحیات نا اہلی کو صاف اور شفاف الیکشن کی راہ میں رکاوٹ سمجھتے ہوئے جلد حل کرنے کی بات کر رہے تھے اسی وقت سینیٹ میں الیکن ملتوی کرنے کی ایک قرداد پیش کر دی گئی ۔یہ قرار داد آزاد سینیٹر ہمایوں دلاور جو سنیٹر تو مسلم لیگ ن کے ووٹوں سے منتخب ہوئے لیکن اپنی پارٹی کی منشا اور مرضی کے بغیر ایک قرار داد لے آئے۔اور یہ قراداد اکثریت سے منظور بھی کر لی گئی ۔قرار داد میں موقف اختیار کیا گیا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں صورتحال خراب ہے، مولانا فضل الرحمان اور محسن داوڑ پر حملے ہوئے ہیں جبکہ ایمل ولی خان اور دیگر سیاسی رہنماؤں کو تھریٹ ملے ہیں، الیکشن کے انعقاد کیلیے ساز گار ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔قرارداد میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں جاری ہیں جبکہ محکمہ صحت ایک بار پھر کورونا کے پھیلنے کا عندیہ دے رہا ہے، چھوٹے صوبوں میں بالخصوص الیکشن مہم چلانے کیلیے مساوی حق دیا جائے اور الیکشن کمیشن شیڈول معطل کر کے سازگار ماحول کے بعد شیڈول جاری کرے۔اپنی قرارداد کی حمایت میں سینیٹر دلاور خان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے وہ شفاف الیکشن کروائے اور الیکشن میں ایک اچھا ٹرن آؤٹ ہو، جب سیاسی قائدین پر حملے کیے جا رہے ہیں اور مختلف جماعتوں کو تھریٹ الرٹ جاری ہو رہے ہیں تو ایسی صورتحال میں 8 فروری کو شیڈول الیکشن ملتوی کیے جائیں۔دیکھیے سینئر صحافی سلیم بخاری کی گفتگو اس ویڈیو میں 

دیگر کیٹیگریز: ویڈیوز
ٹیگز: