عمران خان تمام سازشوں کا منبع ،اب انصاف دینے والے اداروں کا امتحان ہے،مصدق ملک 

Sep 05, 2022 | 18:04:PM
وزیر مملکت مصدق ملک، عمران خان، تمام سازشوں کا منبع
کیپشن: مصدق ملک، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)وزیر مملکت مصدق ملک کا کہناہے کہ کل سے ایک تشویش کی لہر چل رہی ہے، عمران خان کی کل کی تقریر کے بعد لوگ حیران اور پریشان ہیں،عمران خان اس ملک میں تمام سازشوں کا مرکز ہیں،جو سازش شہباز گل نے کی اس کا اعتراف کل عمران خان نے کیا،اب انصاف دینے والے اداروں کا امتحان ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کانفرنس کرتے ہوئے مصدق ملک نے کہاکہ عمران خان بھارتی سرزمین پر بھی پاکستان مخالف ہرزہ سرائی کرتے رہے ہیں،عمران خان نے کل پھر قومی اداروں کے خلاف ہرزہ سرائی کی،عمران خان نے کل پھر اداروں کو متنازعہ بنانے کی مذموم کوشش کی، جو الفاظ عمران نیازی استعمال کررہے ہیں وہ دشمن بھی نہیں کر سکتا، عمران نے شہباز گل کی سازش کے پیچھے اصل محرک ہونے کا اعتراف کیا،واضح ہو گیا قومی اداروں کیخلاف ٹرینڈ چلانے والے کون ہیں ،ان کا کہناتھا کہ صرف چہرہ شہباز گل کا تھا، زبان تو عمران خان کی تھی ،وزیر مملکت نے کہاکہ سابق وزیراعظم قومی اداروں کے حکام سے متعلق اس طرح کی زبان استعمال کر رہا ہے، آج آپ وزیراعظم نہیں تو ملک کے توڑنے کی باتیں کر رہے ہو۔
انہوں نے کہاکہ عمران خان صاحب آپ کرنا کیا چاہتے ہیں؟عمران خان سے پوچھتا ہوں جو جرنیل شہید ہوئے وہ محب وطن نہیں تھے؟کیاصرف کرکٹ کھیلنے والا ہی محب وطن ہے،مصدق ملک نے کہاکہ عمران خان اقتدار کے حصول کیلئے سب کچھ نیست ونابود کرنا چاہتے ہیں ، اب انصاف دینے والے اداروں کا امتحان ہے، انصاف دینے والے اداروں کو میر جعفراور میر صادق کا تعین کرنا ہوگا،پی ٹی آئی قیادت بتائے کہ کیا وہ عمران خان کے بیان کے ساتھ ہیں یا نہیں؟۔
وزیر مملکت نے کہاکہ یہ وزن جو کل آپ نے اٹھا یا ہے یہ قوم آپ کو یہ وزن اٹھانے نہیں دے گی، اب تو پوچھنا چاہیے کہ کون میر صادق اور کون میر جعفر تھا، شاہ محمود ، پرویز خٹک بتائیں کیا وہ عمران خان کے بیان کے ساتھ کھڑے ہیں یا نہیں؟کیا پرویز الہٰی عمران خان کے بیان کی مذمت کریں گے؟انہوں نے کہاکہ یہ تو ثابت ہوگیا کہ شہبا زگل کے پیچھے کون کھڑا تھا؟سوال یہ ہے کہ عمران کے پیچھے کون ہے؟اس سوال کا جواب تو اب دینا ہی ہو گا۔

یہ بھی پڑھیں:  عوام انصاف کیلئے اعلیٰ عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں:جاوید لطیف