اس رات 12 بجے عدالتیں کیوں لگیں؟ اسد عمر نے وجوہات بتا دیں

May 05, 2022 | 21:28:PM
پی ٹی آئی رہنما، اسد عمر، رات 12 بجے، عدالتیں لگنے کی وجوہات، بتا دیں
کیپشن: اسد عمر، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے رات 12 بجے عدالتیں لگنے کی بڑی وجوہات بتاتے ہوئے کہاکہ سپریم کورٹ کو اس لئے کھولا گیا کہ ووٹنگ سے متعلق فیصلہ موجود تھا،جن وکلا رہنما نے ججز کو کہا مارشل لا لگنے والا ہے ان کے نام سامنے آنے چاہئیں،ان وکلا رہنماﺅں کیخلاف آرٹیکل 6 کا مقدمہ ہونا چاہئے،مضحکہ خیز افواہیں پھیلانے پر تحقیقات ہونی چاہئیں ،کبھی نہ کبھی تو جواب دینا ہوگا کہ اس رات کو کیا ہواتھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اسد عمر نے کہاکہ قیدیوں کی وین کاہمیں نہیں معلوم تھا،ٹرپل ون بریگیڈ کی جھوٹی خبر تھی، کابینہ اجلاس کا مقصد سادہ تھا اجلاس مراسلے سے لنکڈتھا، اجلاس کے منٹس دیکھ لیں تو پتہ چل جائے گا کہ مراسلے سے متعلق تھا،ان کا کہناتھا کہ رات کو 12 بجے خبریں آئیں کہ عدالتیں کھلنا شروع ہو گئیں، خبریں آنا شروع ہوئیں کہ بہت بڑا آئینی بحران آ گیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ اسد قیصر کا استعفیٰ عمران خان کی منظوری سے ہوا تھا،فیصلہ کیا تھا کہ قاسم سوری فی الحال مستعفی نہیں ہوں گے،قاسم سوری کا استعفیٰ ارکان کے استعفوں کی وجہ سے نہیں دیا تھا،انہوں نے کہاکہ مارشل لا اور دیگر الزامات لگانے والوں کو بے نقاب کرنا چاہئے ،عدلیہ نے مقننہ کے اختیارمیں مداخلت کی،ہم سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والی پارٹی نہیں ، ہم نے سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کیا۔
اسد عمر نے کہاکہ تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کرانے سے ہم انکاری نہیں تھے،تحریک عدم اعتماد پر ہم نے ووٹنگ کرانی تھی بس کچھ دنوں کی بات تھی،ان کاکہناتھا کہ مان لیتے ہیں سپریم کورٹ کے فیصلے سے متعلق تشریح غلط تھی، عمران خان کا اس رات آرمی چیف کو تبدیل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا،ججز کو بتایا گیا آرمی چیف کو تبدیل کیا جا سکتا ہے تو ہائی کورٹ کو کھولا گیا،سپریم کورٹ کو اس لئے کھولا گیا کہ ووٹنگ سے متعلق فیصلہ موجود تھا،جن وکلا رہنما نے ججز کو کہا مارشل لا لگنے والا ہے ان کے نام سامنے آنے چاہئیں،ان وکلا رہنماﺅں کیخلاف آرٹیکل 6 کا مقدمہ ہونا چاہئے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ نیوٹرل اور لاتعلق ہونے میں بہت فرق ہوتا ہے،اجلاس میں کبھی ڈسکس نہیں ہوا کہ نومبر میں کیا ہونا ہے، اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات میں کبھی خرابی نہیں تھی ،تعلقات خراب ہوئے بغیر بھی مختلف رائے ہو سکتی ہے،آخری 35 دن میں ہماری 11 ملاقاتیں ہوئیں ، جو بھی راستہ نکالیں جمہوریت بحال رہنی چاہئے ۔
اسد عمر نے کہاکہ ایسی کوئی چیز نہیں تھی کہ بزدار کو ہٹا دو تو ہم آپ کے ساتھ ہیں ،ان کا مزید کہناتھا کہ شہبازشریف سے کمزور وزیراعظم پاکستان کی تاریخ میں نہیں دیکھا،ن لیگ کا مشیر ہوتا تو کہتا الیکشن کراﺅ، اس ماحول سے نکلو،سابق وفاقی وزیر نے کہاکہ قوم کا پاک فوج کے ساتھ عشق کا رشتہ ہے جسے ٹوٹنے نہیں دینا، نیشنل سکیورٹی کمیٹی میں واضح مداخلت کی تصدیق کی گئی،اب تو قوم نے فیصلہ کرلیا ہے، گیم عمران خان سے اوپر چلی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: پہلا معرکہ ہم مار چکے ہیں، دوسری کامیابیاں بھی جلد ملیں گی،آصف زرداری