پیدائش سے قبل کورونا وائرس کی ماں سے بچے میں منتقلی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز) سویڈن میں پیدائش سے قبل ماں سے بچے میں کورونا وائرس کی منتقلی کا کیس سامنے آگیا۔اپنی نوعیت کے منفرد کیس نے طبی ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا۔
سویڈن میں حاملہ خاتون کو پیٹ میں اچانک تکلیف کے باعث ہسپتال میں لا یا گیا تو ڈاکٹروں نے معائنے کے دوران دریافت کیا کہ مادر رحم میں موجود بچے کی دل کی دھڑکن غیرمعمولی حد تک گھٹ چکی ہے۔یہ اس بات کی نشانی تھی کہ بچے کو مناسب مقدار میں آکسیجن نہیں مل رہی۔اس کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹروں نے فوری طور پر بچے کی پیدائش کے لیے آپریشن کیا۔ پیدائش کے بعد خون کے ٹیسٹوں سے تصدیق ہوئی کہ خون میں آکسیجن کی مقدار خطرناک حد تک کم ہے جبکہ ماں اور بچے کے پی سی آر ٹیسٹوں سے کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی۔
محققین نے دریافت کیا کہ ماں اور بچے کا وائرل جینوم ایک تھا، حالانکہ بچے کو پیدائش کے فوری بعد ماں سے الگ کردیا گیا تھا اور ٹیسٹوں کے دوران خاندان کے کسی فرد سے بھی اسے ملایا نہیں گیا تھا۔اس سے یہ تصدیق ہوئی کہ بچہ پیدائش سے قبل ہی وائرس سے متاثر ہوچکا تھا۔
اس حوالے سے ماہرین نے ایک تحقیق میں اس کیس کی تفصیلات جاری کی ہیں۔حلق سے لیے گئے مواد کے نمونوں سے وائرس کے جینوم کا سیکونس تیار کیا گیا جس سے تصدیق ہوئی کہ بچہ ماں کے پیٹ کے اندر ہی کووڈ کا شکار ہوا تھا۔
سویڈن میں بچے کی پیدائش کے 4 دن بعد ماں نے کووڈ کو شکست دے دی مگر بچے کو انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھنا پڑا کیونکہ اس کی پیدائش قبل از وقت ہوئی۔بچے میں وائرس کے خلاف اینٹی باڈیز بھی بن گئی تھیں جبکہ علامات بھی سنگین نہیں تھی۔
محققین کا کہنا تھا کہ یہ ممکنہ طور پر پہلا کیس ہے جس میں کورونا وائرس میں جینیاتی تبدیلی پیدائش سے قبل ماں سے بچے میں منتقلی کے دوران ہوئی۔وائرس میں ہونے والی میوٹیشن اے 107 جی بچے کی پیدائش کے محض 5 دن کے بعد ہوئی۔محققین کے خیال میں یہ جینیاتی تبدیلی باہری دنیا میں آنے کے بعد بچے میں کسی وجہ سے ہوئی، مگر یہ حیران کن تھا کہ کتنی تیزی سے ایک میوٹیشن وائرس میں ہوئی۔تحقیق میں ایک اہم دریافت آنول میں ہونے والی تبدیلیاں تھیں، جس کے 50 فیصد ٹشوز کو نقصان پہنچ چکا تھا۔محققین کا کہنا تھا کہ ماں کے جسم میں ورم پھیل چکا تھا اور انہوں نے آنول میں کورونا وائرس کے پروٹین کو دریافت کیا۔