تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 ون ایف کالا قانون ہے: چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال

Oct 04, 2022 | 12:23:PM
چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 ون ایف کالا قانون ہے، موجودہ کیس کو محتاط ہو کر سنیں گے
کیپشن: چیف جسٹس پاکستان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز) چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تاحیات نااہلی کا آرٹیکل 62 ون ایف کالا قانون ہے، موجودہ کیس کو محتاط ہو کر سنیں گے۔

 چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے فیصل واوڈا کی تاحیات نااہلی کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔ وکیل وسیم سجاد نے موقف اپنایا کہ فیصل واوڈا نے 2018 میں انتخابات لڑے اور دو سال بعد غلط بیان حلفی پر نااہلی کی درخواست ہائیکورٹ میں دائر ہوئی۔ جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا الیکشن کمیشن کو غلط بیان حلفی پر تحقیقات کا اختیار حاصل ہے، الیکشن کمیشن کے تاحیات نااہلی کے حکم کو کالعدم قرار دیں بھی تو حقائق تو وہی رہیں گے، الیکشن کمیشن نے فیصل واوڈا کیس میں حقائق کا درست جائزہ لیا ہے۔

 وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کہا کہ فیصل واوڈا نے دوہری شہریت تسلیم کی۔ جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ اس کیس میں سوال بس یہ ہے کہ الیکشن کمیشن تاحیات نااہلی کا حکم دے سکتا ہے یا نہیں، کیس کو تفصیل سے سنیں گے۔

 سپریم کورٹ نے وقت کی کمی کے باعث کیس کی سماعت 6 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔