پیپلزپارٹی کا پنجاب کے انتخابی دنگل میں اترنے کا فیصلہ، اہم اجلاس طلب

Apr 04, 2023 | 19:40:PM
پاکستان پیپلزپارٹی نے پنجاب کے انتخابی دنگل میں اترنے کا فیصلہ کرلیا۔ فریال تالپور نے وسطی پنجاب کے ساتوں ڈویژن کا زوم اجلاس کل طلب کر لیا
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی نے پنجاب کے انتخابی دنگل میں اترنے کا فیصلہ کرلیا۔ فریال تالپور نے وسطی پنجاب کے ساتوں ڈویژن کا زوم اجلاس کل طلب کر لیا۔

پنجاب میں الیکشن کے حوالے سے لاھور اربن، رورل، ساہیوال، گوجرانوالہ، سرگودھا، فیصل آباد اور راولپنڈی ڈویژن کو ہدایات جاری کر دی گئیں۔ ڈویژنل، ڈسٹرکٹ صدور و جنرل سیکرٹری انتخابی تیاریوں پر بریفنگ دینگے۔ وسطی پنجاب کے 202 انتخابی حلقوں کے امیدواروں کو حتمی شکل دی جائیگی۔ راولپنڈی، سرگودھا اور فیصل آباد ڈویژن کا اجلاس جمعرات کو ہوگا۔

واضح رہے الیکشن التوا کیس عدالت عظمیٰ نے الیکشن کمیشن کا 22 مارچ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دیا ہے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ آئین الیکشن کمیشن کو 90 دن سے آگے جانے کی اجازت نہیں دیتا۔ عدالت نے 14 مئی کو پنجاب میں الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن نے 22 مارچ کو غیر قانونی حکم جاری کیا۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کا 30 اپریل کو پنجاب میں انتخابات کا شیڈول ترمیم کے ساتھ بحال کردیا۔

سپریم کورٹ نے حکومت کو 10 اپریل تک فنڈز مہیا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کی نگراں حکومت، چیف سیکرٹری اور آئی جی 10 اپریل تک الیکشن کی سکیورٹی کا مکمل پلان پیش کریں۔ وفاقی حکومت کو 21 ارب جاری کرنے کا حکم دیا ہے۔اگر وفاقی اور نگراں حکومت نے الیکشن کمیشن کی معاونت نہ کی تو کمیشن سپریم کورٹ کو آگاہ کرے۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن شیڈول دے دیا، جس کے مطابق کاغذات نامزدگی 10 اپریل تک جمع کیے جائیں گے۔ اپیل فائل کرنے کی آخری تاریخ 17 اپریل ہوگی اور اپیلوں پر نظرثانی 18 اپریل تک ہوگی۔ امیدواروں کی حتمی فہرست 19 اپریل کو جاری کی جائے گی۔ امیدواروں کو الیکشن نشانات 20 اپریل کو جاری کیے جائیں گے۔

عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ 11 اپریل کو الیکشن کمیشن فنڈز وصولی کی رپورٹ عدالت میں جمع کرائے۔ الیکشن کمیشن کی رپورٹ بینچ ممبران کے چیمبر میں دی جائے گی۔ فنڈز جاری نہ ہوئے تو عدالت رپورٹ کی روشنی میں مناسب حکم جاری کرے گی۔ حکومت پنجاب آئینی ذمہ داریاں نبھانے میں مکمل تعاون کرے گی۔