سمندری طوفان’’شاہین‘‘آج اومان کے ساحل سے ٹکرائے گا

Oct 03, 2021 | 09:38:AM
سمندری، طوفان، شاہین
کیپشن: سمندری طوفان شاہین کی سیٹلائٹ فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) سمندری طوفان’’شاہین‘‘آج سلطنت اومان کے ساحل سے ٹکرائے گا۔ یہ طوفان شدت اختیار کرچکا ہے اور اب وہ سمندری طوفان کی کیٹگری ایک میں شامل ہے۔اومان حکومت کا اتوار اور پیر  کو ملک بھر میں سرکاری تعطیل کا اعلان۔ 

العریبہ اردو کی ویب رپورٹ کےمطابق عرب موسمیاتی سروس کا کہنا ہے کہ سمندری طوفان شاہین کے عُمان پرتو براہ راست اثرات مرتب ہوں گے لیکن اس کے باوجود اس کے سعودی عرب جیسے پڑوسی ممالک پر اثرات مرتب ہونے کا کم امکان ہے۔اومان کی شہری ہوابازی کی ایجنسی نے کہا ہے کہ قومی قدرتی آفات پیشگی انتباہی مرکز کی تازہ سیٹلائٹ تصاویر اور موسمی چارٹس کے تجزیے سے پتا چلا ہے کہ سمندری طوفان ’’شاہین‘‘ شدت اختیار کرچکا ہے اور اب وہ سمندری طوفان کی کیٹگری ایک میں شامل ہے۔یہ سمندری طوفان بحیرہ اومان کے ساحلی علاقوں کی طرف تیزی سے بڑھ رہا ہے اوراس کی رفتار 118 سے 151 کلومیٹر فی گھنٹا کے درمیان ہے۔اس طوفان کا مرکز مسقط گورنری سے قریباً 200 کلومیٹر دورہے اورطوفان سے بننے والے بادل قریباً 80 کلومیٹر دورہیں۔توقع ہے کہ طوفان اتوار کی صبح مسقط سے شمال میں واقع البطینہ گورنری تک ساحلی علاقوں پر براہ راست اثرانداز ہوگا۔اس کے نتیجے میں تیز ہوائیں چلیں گی اور200 سے 600 ملی میٹرتک موسلا دار بارش ہوگی جس کے نتیجے میں شمالی البطینہ، جنوبی البطینہ، مسقط، الظہیرہ، البریمی اورالداخلیہ کی گورنریوں میں شدید سیلاب کا خطرہ ہے۔اومان کے حکام نے سمندری طوفان  کی وجہ سے خراب موسمی حالات کے پیش نظر اتوار اور پیر  کو ملک بھر میں سرکاری تعطیل کا اعلان کیا ہے۔

سکاٹش ماہر موسمیات اسکاٹ ڈنکن کے مطابق جدید ریکارڈ میں شاہین خلیج اومان میں داخل ہونے والا دوسرا بڑا طوفان ہے۔

 دوسری جانب متحدہ عرب امارات میں موسمیات کا قومی مرکز صورت حال پرنظر رکھے ہوئے ہے اورامارات کے میکنوں کو موسمی صورت حال سے متعلق تازہ معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔متحدہ عرب امارات کی نیشنل ایمرجنسی کرائسس اینڈ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی  کا کہنا ہے کہ ہرقسم کے موسمی حالات پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔کسی بھی ناگہانی صورت حال سے نمٹنے کے لئے تمام ادارے تیار ہیں ۔ 

یہ بھی پڑھیں: کورونا سے35افراد جاں بحق،1656نئے کیسز  رپورٹ