آج افطاری پرانے پاکستان میں ہو گی،بلاول بھٹو کا بڑا بیان

Apr 02, 2022 | 20:14:PM
بلاول بھٹو زرداری، کل ہماری سحری، نئے پاکستان میں، افطاری تک، پرانے پاکستان میں داخل،
کیپشن: بلاول بھٹو زرداری پریس کانفرنس کرتے ہوئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ کل ہماری سحری نئے پاکستان میں ہو گی ،افطاری تک ہم پرانے پاکستان میں داخل ہو جائیں گے، سنا ہے رانا ثنا اللہ وزیر داخلہ بنیں گے، میں رانا ثنا اللہ کو کہوں گا کہ آپ کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہ کریں، اگر آپ نے آئین کی خلاف ورزی کی تو آپ کا پیچھا کریں گے کہ آرٹیکل 6 لگے گا۔
پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ پی ٹی آئی اور آئی ایم ایف ڈیل کی وجہ سے عام پاکستانیوں کو مشکلات کانٹا پڑیں،ہم تین سال میڈیا کی آزادی پر حملے برداشت کرتے رہے،آپ کو سپورٹس مین سپرٹ دکھاتے ہوئے استعفیٰ دے دینا چاہئے تھا،اب اگر ووٹنگ ہو رہی ہے تو اسے جمہوری انداز میں ہونے دینا چاہئے تھی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ خبر پہنچی ہے ہارا ہوا شخص اپنی شکست کو دیکھتے ہوئے بدامنی کی کوشش کرے گا،یہ کوشش کرے گا تصادم ہو، پارلیمان کے اندر یا باہر تصادم ہو،ان کا کہناتھا کہ وزیراعظم کے انتخاب اور ہٹانے کا ایک پوراطریقہ کار ہے، افسوس کی بات ہے ماضی میں کبھی بھی وزیراعظم کو جمہوری طریقے سے نہیں نکالا گیا،آج جب ہم وزیراعظم کو جمہوری طریقے سے نکال رہے ہیں ، اس کے راستے میں کوئی غیر جمہوری حرکت نہیں ہونی چاہئے ۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ وزیراعظم ٹی وی پر آکر آج اور کل کے دن کی احتجاج کی کال دے رہا ہے، کچھ لوگ اسی کام پر لگے ہیں اپنے ٹائیگرز کو اسلام آباد پہنچایا جائے، ہارے ہوئے شخص کو اجازت نہیں دینی چاہئے ملکی قسمت کے ساتھ کھیل کھیلے،عمران خان اپنی اکثریت کھو چکے ہیں اب کل صرف فارمیلٹی ہی ہو گی ، وزیراعظم پہلے کہتے ہیں ہاروں گا نہیں ، اب کہتے ہیں ہار نہیں مانوں گا، یہ کس طرح کا کھلاڑی ہے جو آﺅٹ ہو کر بھی وکٹ پر لیٹ جاتا ہے
اگرآئین و قانون اسے وزیراعظم نہیں مانتا تو وہ وزیراعظم نہیں رہے گا،اس کے بعد یہ کہنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا میں مار نہیں مانوں گا، کل ایوان میں جو کچھ بھی ہوگا یہ ضروری ہے وہ عوام بھی دیکھے،ہماری عدلیہ کسی غیر جمہوری اور غیر آئینی اقدام کی اجازت نہیں دے گی ۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے اپنے آپ کو اس مشکل سے نکالنے کی ہر کوشش کی ہے، وزیراعظم کوئی بیک ڈور راستہ تلاش نہ کریں ، دو ہی راستے ہیں استعفیٰ دیں یا عدم اعتماد کا مقابلہ کریں،عمران خان اب رونا دھونا بند کریں، یہ ملک چلانے کی بات ہے، بچگانہ حرکتیں نہیں کریں ۔
چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ وزیراعظم نے ہر کوشش کی کہ اسے مشکل سے نکالا جائے، وزرا میرے ارکان سے جب بھی ملتے تھے تو وہ تقریباً بھیک مانگ رہے تھے، کہا گیا آپ کو حکومت میں ڈالتے ہیں اصلاحات کرتے ہیں، اس وقت بھی Absolutely Not جواب دیا اور اب بھی ہمارا جواب Absolutely Not ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب وزیراعظم کے کیسز بنانے کا وقت ختم اب تو ہم کیسز بنائیں گے، سنا ہے رانا ثنا اللہ وزیر داخلہ بنیں گے، میں رانا ثنا اللہ کو کہوں گا کہ آپ کے خلاف کوئی انتقامی کارروائی نہ کریں، اگر آپ نے آئین کی خلاف ورزی کی تو آپ کا پیچھا کریں گے کہ آرٹیکل 6 لگے گا۔

یہ بھی پڑھیں: علیم خان گروپ نے وزیراعلیٰ پنجاب کیلئے حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان کردیا