عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے، جسٹس یحییٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ

Jun 01, 2022 | 22:51:PM
سپریم کورٹ، تحریک انصاف، کارکنوں کی گرفتاریوں، اسلام آباد بار، درخواست نمٹانے، تحریری فیصل
کیپشن: سپریم کورٹ آف پاکستان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز)سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں اور راستوں کی بندش کی اسلام آباد بار کی درخواست نمٹانے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ہے جس میں کہاگیاہے کہ عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا جائے۔اکثریتی فیصلہ چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال نے تحریر کیا اور یہ 14 صفحات پر مشتمل ہے۔فیصلے میں جسٹس یحییٰ آفریدی کا اختلافی نوٹ بھی شامل ہے۔
سپریم کورٹ کے 5 رکنی بینچ میں شامل جسٹس یحییٰ آفریدی نے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ عمران خان نے اپنے کارکنان کو ڈی چوک پہنچنے کا کہااور 25 مئی کے عدالتی احکامات کو نہیں مانا۔جسٹس یحییٰ آفریدی لکھتے ہیں کہ میں اس بات سے آمادہ نہیں عمران خان کے خلاف کارروائی کیلئے عدالت کے پاس مواد موجود نہیں، میری رائے کے مطابق عمران خان نے عدالتی احکامات کی حکم عدولی کی۔انہوں نے اختلافی نوٹ میں لکھا کہ عدالت کے پاس عمران خان کیخلاف کارروائی کرنے کیلئے کافی مواد موجود ہے۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے عمران خان کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرنےکی سفارش کی اور لکھاکہ عمران خان سے پوچھا جائے کیوں نہ آپ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے؟۔اختلافی نوٹ میں کہا گیا کہ عمران خان کے بیان کی ویڈیو سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چلائی گئی، عمران خان کے بیان میں کہاگیااسلام آباد اور راولپنڈی سے لوگ ڈی چوک پہنچنے کی کوشش کریں، عمران خان نے بیان میں کہاکہ ’میں انشاللہ گھنٹہ ڈیڑھ گھنٹہ میں ڈی چوک پہنچ جاؤں گا۔
جسٹس یحییٰ آفریدی نے اختلافی نوٹ میں تحریر کیا کہ میرے خیال میں عمران خان کا یہ بیان اوربعد کاعمل 25 مئی کے عدالتی حکم سے ماورا تھا، بادی النظر میں یہ عمران خان نے عدالت کے 25 مئی کے احکامات کی حکم عدولی کی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی لانگ مارچ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا