پاک چین دوستی کے نئے باب کا آغاز، یادداشتوں پر دستخط

Jul 31, 2023 | 14:57:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز )پاک چین دوستی کے نئے باب کا آغاز،  پاکستان اور چین کےدرمیان اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ہو گئے ۔ 

تفصیلات کے مطابق چین کے نائب وزیراعظم کے  دورہ پاکستان نے پاک چین دوستی کے نئے باب  ک آغاز کر دیا، چینی نائب وزیراعظم کی اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ وزیراعظم ہاؤس آمد، وزیراعظم شہبازشریف نے چینی نائب وزیراعظم ہی لائفنگ کااستقبال کیا، وزیراعظم شہبازشریف نے کابینہ ارکان کا چینی نائب وزیراعظم سے تعارف کرایا۔

 پاکستان اور چین کےدرمیان اہم مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب کا وزیر اعظم ہاؤس میں انعقاد کیا گیا ، تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ چینی صدر کے ویژن کے مطابق خطے میں ترقی کیلئے کوشاں ہیں،سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں،منصوبے کا 10سال پہلے سنگ بنیاد رکھا گیا،سی پیک کے تحت 25ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سی پیک کا دوسرا مرحلہ نئے ماڈل کے تحت آگے بڑھائیں گے، یہ بزنس ٹو بزنس، سرمایہ کاری، زراعت اور آئی ٹی پر مرکوز ہوگا تاکہ چین کے تعاون سے پاکستان اپنی مصنوعات چینی حکومت کے معیار اور ضروریات کے مطابق برآمد کر سکے، شہباز شریف نے کہا کہ میں چین کے نائب وزیراعظم کو بطور خصوصی سفیر پاکستان بھیجنے پر شی جن پنگ کا شکر گزار ہوں، اس سے دنیا کو یہ پیغام جائے گا کہ چین اور پاکستان ایک ایسے تعلق میں جڑے ہیں جو دنیا میں منفرد ہے۔

ضرور پڑھیں: یقین ہے پاکستان کی معیشت جلد مستحکم ہوجائے گی، اسحاق ڈار

اپنے خطاب میں وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان یہ دوستی ہمیشہ برقرار رہے گی اور اس میں ہم کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کریں گے،قبل ازیں وزیراعظم ہاؤس میں پاکستان اور چین کے درمیان مختلف شعبوں میں مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب ہوئی، وزیراعظم شہباز شریف اور نائب وزیراعظم چین تقریب میں موجود تھے،اس موقع پر وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری،وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر تجارت سید نوید قمر، وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان ، وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق، وفاقی وزیر طارق بشیر چیمہ اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کے علاوہ چینی وفد کے ارکان بھی موجود تھے۔