بھارت سے رابطہ ہے یا نہیں؟ طالبان کے ترجمان کا موقف سامنے آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
( مانیٹرنگ ڈیسک)افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا ہے کہ ہمار ا بھارت سے کوئی رابطہ نہیں ہے ، ہم آزادی کے بعد ملک کی تعمیر نو پر غور اور دوسرے ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کریں گے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ ہم ملٹری آپریشن نہیں چاہتے،ہماری پالیسی پہلے دن سے یہی ہے کہ افغان مسئلے کا سیاسی اور پرامن حل نکلے، اس کی خاطر ہم نے مذاکرات کئے اور دو حہ معاہدہ کیا ،گزشتہ دو مہینوں میں جو اضلاع ہمارے قبضے میں آگئے ہیں اس کی وجہ لڑائی نہیں بلکہ افغان سکیورٹی فورسز ہم سے آکر ملی ہیں، وہ بھی اس مسئلے کا پر امن حل چاہتے ہیں۔
ترجمان طالبان کا کہنا تھا کہ یہ تو ممکن ہی نہیں ہے کہ ہم صرف 8ہفتوں میں افغانستان کے اتنے زیادعلاقوں کو لڑائی کے ذریعے اپنے قبضے میں لے لیں، 20سال میں اگر یہ ممکن نہیں ہوسکا تو آٹھ ہفتوں میں بھی ممکن نہیں ہو سکتا ہے،ہمارے خلا ف پروپیگنڈا کیا جارہاہے کہ ہم لڑائی کرکے ان اضلاع پر قبضہ کررہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سہیل شاہین نے کہا کہ کا بل انتظامیہ کو جب ملٹر ی آپریشن میں شکست ہوتی ہے تو وہ الزام لگاتے ہیں کہ ہمیں پاکستان امداد دے رہا ہے ، یہ ممکن نہیں ہے، ہم نے اپنی عوام کے ساتھ مل کر امریکا جیسی سپر پاور کو شکست دی ہے ، کوئی بھی تنظیم ایسی کامیابی اکیلے نہیں حاصل کرسکتی،ہم سارے ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھتے ہیں، ہم چین بھی گئے ، ایران بھی گئے، پاکستان اور ماسکو بھی گئے، یہ کسی سے ڈھکا چھپانہیں لیکن یہ تاثر ٹھیک نہیں ہے کہ ہمیں کوئی اسلحہ دے رہا ہے یا کوئی کسی قسم کی مدد فراہم کررہا ہے،یہ جھوٹا پراپیگنڈا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اداکارہ عائزہ خان کی رقص کرتے ہوئے ویڈیو نے دھوم مچا دی