نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہ ہونے پر سپیکر برہم ۔ کسی کو ٹارزن نہیں بننے دونگا۔ چودھری پرویز الہیٰ

Jul 29, 2021 | 19:17:PM
نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر پر عمل نہ ہونے پر سپیکر برہم ۔ کسی کو ٹارزن نہیں بننے دونگا۔ چودھری پرویز الہیٰ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)سپیکرپنجاب چودھری پرویز الٰہی نے نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہونے پر اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دیا۔
 تفصیلات کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے رکن اسمبلی نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہونے سختی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیوروکریٹس سن لےں یہ جنگل نہیں نہ کوئی یہاں ٹارزن ہے نہ میں کسی کو ٹارزن بننے دوں گا،پارلیمنٹ اپنی عزت پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کرے گی۔
سپیکر پنجاب اسمبلی کا کہنا تھا کہ قانون موجود ہے، استحقاق مجروح کرنے والوں کو استحقاق بل کے ذریعے سزا دیں گے ،روزانہ اجلاس بلایاجائے گاجس میں صرف نذیر چوہان پر بات ہوگی،اگر پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہیں ہوگا تو حکومت کا کوئی قانون بھی منظور نہیں ہوگا۔
اجلاس شروع ہوتے ہی جہانگیر ترین گروپ کے پارلیمانی سعید اکبر نوانی نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نذیر چوہان کا قصور صرف یہ تھاکہ اس نے ایک سرکاری عہدے پر بیٹھے شخص سے عقائد پوچھے، نذیر چوہان کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بناتے ہوئے مقدمات کا اندراج کرا دیا گیا، وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر نے براہ راست اس معاملے میں ملوث ہوکر اداروں کو ہدایات دیں کہ نذیر چوہان پر بہیمانہ تشدد کیاجائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر سپیکر پنجاب اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر کو نہیں مانا جاتاتو یہ پارلیمنٹ سے کھلی جنگ ہے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی نے نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہونے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک نذیر چوہان کو ایوان میں کیوں نہیں لایاگیا کیا یہ لوگ پارلیمنٹ سے جنگ چاہتے ہیں ،ہم نے ارکان کے استحقاق کا بل ایوان سے متفقہ طورپر منظور کروایا ہے ۔اگر کوئی کسی ممبر کے جائز استحقائق کو مجروح کرے گا تو اس کو سزا دی جا سکتی ہے ،کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے ۔
چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ میں بلایا جائے تو ایک سانس اوپر اور ایک نیچے ہوتی ہے کیونکہ وہاں قانون تھا اور حاضر ہونا پڑتا ہے ، یہاں پر سقم تھا جسے ہم نے دور کیا ہے اور قانون پاس کیا ہے ۔آئین کے اندر لکھا ہے کہ ساری کابینہ پارلیمنٹ کو جوابدہ ہے ، پھر ان کی کیا حیثیت ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں واضح بتا دوں اگر نذیر چوہان کے پروڈکشن آرڈر پر عملدرامد نہیں ہوگا روز اجلاس ہوگا اور نذیر چوہان کی روز بات ہو گی اور بغیر کسی کارروائی کے اجلاس ملتوی ہوگا، یہاں سے کوئی قانون پاس نہیں ہوگا ۔
 انہوں نے کہا کہ اراکین اسمبلی کا بھی استحقاق ہے ، حقوق ہیں ، یہ لاکھوں ووٹرز کے ووٹ لے کر آئے ہیں او ران کے نمائندے ہیں ۔ یہاں پہلے بلایا جاتا تو ایس پی اور دوسرے افسران نہیں آتے تھے لیکن اب دیکھتا ہوں کیسے نہیں آتے۔
سپیکر نے کہا کہ میں اجلاس جمعہ کی دوپہر دو بجے تک کیلئے ملتوی کر رہا ہو ں اور پروڈکشن آرڈر پر عملدرآمد نہ ہوا تو روز اجلاس ہوگا اور ملتوی ہوگا ۔
مسلم لیگ (ن) کے پیر اشرف رسول نے نقطہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہاکہ شہزاد اکبر بے لگام گھوڑا ہے جسے لگام ڈالنا ضروری ہے، ایوان میں شہزاد اکبر کے خلاف نعرے بازی بھی کی گئی۔ بعد ازاں، سپیکر چوہدری پرویز الٰہی نے اجلاس بغیر کسی کارروائی کے جمعہ کی دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا۔
یہ بھی پڑھیں: محکمہ موسمیات نے ایک مرتبہ پھربارشوں کی نوید سنا دی