حکومت کی پی ٹی آئی کو بڑی پیش کش

Dec 29, 2022 | 12:56:PM
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کو بڑی پیش کش کر دی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں واپس آئیں تعاون کروں گا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی کو بڑی پیش کش کر دی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں واپس آئیں تعاون کروں گا۔

 پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں کی اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کی اندورنی کہانی سامنے آگئی۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ واپس آجائیں مکمل تعاون کروں گا۔ جس پر پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ ہم پارلیمان میں واپس نہیں آسکتے۔

 اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پارلیمان بات چیت کی جگہ ہے وہاں آکر اپنا مدعہ بیان کریں۔ اس پر تحریک انصاف نے جواب دیا کہ عمران خان استعفے چاہتے ہیں اس لئے پارلیمنٹ واپس نہیں آسکتے، اگر پارلیمان واپس آئے تو خان صاحب ناراض ہو جائیں گے۔

دوسری جانب پارٹی ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے استعفوں کیلئے ملاقات سے معذرت کرلی، پرویز خٹک استعفوں پر اسپیکر سے ملاقات نہیں چاہتے، پی ٹی آئی میں استعفوں کے معاملے پر اختلاف ہے۔

پارٹی ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کی غیر موجودگی میں اسد قیصر سپیکر سے ملاقات کیلئے پہنچے۔ پرویز خٹک استعفوں پر اسپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات نہیں کرنا چاہتے، پی ٹی آئی کے اندر استعفوں کے معاملے پر اختلاف پایا جاتا ہے۔

 شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک نے پارٹی قیادت کو وفد کے ساتھ پیش نہ ہونے کا پیغام آخری وقت میں بھجوایا۔ شاہ محمود قریشی کی غیر موجودگی میں اسد قیصر سپیکر راجہ پرویز اشرف سے ملاقات کے لئے پہنچے۔ شاہ محمود قریشی پارلیمنٹ میں واپسی کا عندیہ بھی دے چکے ہیں۔

 سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کے بعد اسد قیصر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے عمران خان نے لیڈ کرنے کا کہا تھا، ہم نے اسپیکر کے سامنے اپنا موقف رکھا، قاسم سوری نے ایک پراسس مکمل کیا تھا، قاسم سوری سائن کرچکے تھے، اسپیکر نے ابھی تک وہ معاملہ روکے رکھا، جو غیر قانونی ہے، اسپیکر نے کہا سارے ممبر آئیں گے اور ہاتھ سے لکھ کر استعفے دینگے، ہم نے کہا جن کے استعفے منظور ہوئے کیا، وہ آپ کے پاس آئے تھے، اس کا اسپیکر کے پاس کوئی جواب نہیں تھا۔

راجہ پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق استعفیٰ ہاتھ سے لکھا ہونا ضروری ہے، رکن اسمبلی سے استعفے کی تصدیق کرنا اسپیکر کی ذمہ داری ہے، استعفے کے لیے کسی کا دباؤ تو نہیں، اس کی تصدیق کرنا اسپیکر کی ذمہ داری ہے، پی ٹی آئی کے وفد کا خیال ہے 127 لوگوں کے استعفے منظور کیے جائیں، آئین اور قومی اسمبلی کے قوائد و ضوابط کے مطابق استعفے منظور کریں گے۔

سپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو اسمبلی میں واپسی کا کہنا ہے، جو بھی مسئلے مسائل ہیں پی ٹی آئی پارلیمان میں آکر حل کرے، جن لوگوں کے استعفے منظور ہوئے ان کی پہلی تصدیق کی گئی تھی، بطور اسپیکر میرے لیے سب برابر ہے، موجودہ حالات میں ایسا ماحول بنانے کی ضرورت ہے جس سے پاکستان میں اختلافات کم ہوں، بات چیت کے بغیر مسائل کا حل ممکن نہیں ہے، مفاہمت وقت کی اہم ضرورت ہے۔