سینٹ اجلاس۔۔ اپوزیشن کا شور شرابہ۔۔ چیئرمین کے ڈائس کا گھیراؤ

Dec 29, 2021 | 14:34:PM
اجلاس میں قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ  پیش نہ کرنے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے چیئرمین کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔
کیپشن: سینٹ اجلاس(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)اسلام آباد میں سینٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن نے شور شرابہ کیا، اجلاس میں قومی سلامتی پالیسی کا مسودہ  پیش نہ کرنے پر اپوزیشن نے شدید احتجاج کرتے ہوئے چیئرمین کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔

 پیپلزپارٹی کی نائب صدر و سینیٹر شیری رحمان نے سینٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قومی سلامتی پالیسی کا ہمیں اخباروں سے پتہ چلا، سینٹ کو پتہ ہی نہیں کہ قومی سلامتی پالیسی کیا ہے، قومی سلامتی پالیسی سینٹ میں کیوں نہیں لائی گئی، ہمیں بتایا گیا قومی سلامتی پالیسی کے تحت بڑی تبدیلی آئی ہے، کہا جا رہا ہے معیشت قومی سلامتی پالیسی کی محور ہوگی، آپ نے اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھوا دیا، اب یہ عالمی سامراج کو براہ راست جوابدہ ہوں گے، پارلیمان کو نہیں، حکومت منی بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے لیکن ان کے اتحادی تیار نہیں جس قومی سلامتی پالیسی کی منظوری دے دی گئی ہے وہ صرف ایک کاغذ ہوگا، ایک جانب کاغذ کا ٹکڑا ہوگا، دوسری جانب زمینی حقائق کچھ اور ہونگے۔

قائد ایوان و سینیٹر شہزاد وسیم کا کہنا تھا کہ آج تک کسی حکومت نے نیشنل سکیورٹی پالیسی نہیں بنائی، اپوزیشن نیشنل سکیورٹی پالیسی کیلئے کمیٹی میں نہیں آئی، نیشنل سکیورٹی پالیسی کا اعزاز عمران خان حکومت کو جاتا ہے، جب پالیسی ڈرافٹ کی شکل میں تھی تو اپوزیشن کو آنے کی دعوت دی، اپوزیشن سے کہا تھا ڈرافٹ پر اپنی تجاویز دیں، اپوزیشن نے اعتراض کیا کمیٹی میں وزیراعظم نہیں اس لیے آنا مناسب نہیں سمجھا، نیشنل سکیورٹی بریفنگ میں بھی وزیراعظم نہیں تھے مگر وہاں یہ سب بھاگے آئے، جب الیکشن قریب آتا ہے تو وفاداریاں بدلتی ہیں۔ 

شہزاد وسیم کے بیان پر اپوزیشن نے ایوان میں احتجاج کیا۔ اپوزیشن ارکان چیئرمین سینٹ کے ڈائس کے سامنے احتجاج اور نعرے بازی کرتے رہے، جواباً حکومتی ارکان بھی اپنی نشستوں سے اٹھے اور چیئرمین ڈائس کے سامنے پہنچے اور نعرے بازی کی۔

یہ بھی پڑھیں: مسلمانوں کیساتھ بدترین سلوک ۔۔نصیرالدین شاہ نے مودی  سرکار کو خبردار کر دیا