کورونا وائرس کی ابتدا  کہاں سے ہوئی، چھان بین تیزی سے کی جائے، بائیڈن

May 28, 2021 | 11:25:AM
کورونا وائرس کی ابتدا  کہاں سے ہوئی، چھان بین تیزی سے کی جائے، بائیڈن
کیپشن: امریکی صدر جو بائیڈن (فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے انٹیلی جنس اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ کرونا وائرس کے ماخذ کے بارے میں چھان بین کی کوششیں تیز کریں اور اس ضمن میں 90 روز کے اندر تحقیقاتی رپورٹ پیش کریں۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق صدر بائیڈن نے کہا ہے کہ کووڈ 19 وبا کی ابتدا کے اصل حقائق جاننے کی ضرورت ہے، خصوصی طور پر اس امکان سے متعلق حتمی رائے سامنے آنی چاہیے کہ آیا کرونا وائرس کی شروعات حادثاتی طور پر چینی لیباریٹری سے ہوئی؟۔صدر بائیڈن نے اپنے ایک بیان میں امریکی قومی لیباریٹریز کو ہدایت کی کہ وہ اس تحقیقات میں انٹیلی جنس اداروں کی مدد کریں اور چین سے مطالبہ کیا کہ اس چھان بین اور اسباب کے تعین میں امریکی حکام کے ساتھ تعاون کیا جائے۔بائیڈن انتظامیہ کئی ماہ سے اس امکان کو رد کرتی آئی ہے کہ کرونا وائرس کا آغاز چین کی لیباریٹری سے ہوا تھا۔ لیکن وبا کے پھیلاؤ کے اسباب جاننے کے لیے حال ہی میں امریکہ اور کئی ممالک کی جانب سے بیانات اور مطالبات سامنے آئے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ اس بات کا ثبوت کم ہی ہے کہ یہ وائرس انسانوں میں کسی جانور سے منتقل ہوا یا پھر حادثاتی طور پر کسی لیباریٹری سے انسانوں کو لگا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت:اترپردیش انتظامیہ نے دو ہفتوں میں دو مساجد  کو زبردستی شہید کر دیا