حکومت جاتی ہے جائے انہیں کبھی معاف نہیں کروں گا،وزیراعظم عمران خان

Mar 27, 2022 | 19:36:PM
وزیراعظم عمران خان، جنرل مشرف، این آر او، سارا ڈرامہ، گھٹنے ٹیک دے
کیپشن: وزیراعظم عمران خان جلسے سے خطاب کر رہے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہاہے کہ جنرل مشرف نے اپنی حکومت بچانے کیلئے انہیں این آر او دیا،ساراڈرامہ ہو رہا ہے عمران خان مشرف کی طرح گھٹنے ٹیک دے ،حکومت جاتی ہے جائے، جان جاتی ہے جائے، ان کو معاف نہیں کروں گا۔انہوںنے کہاکہ میرے جو لوگ خلاف ووٹ ڈالنے جائیں گے ان سے کہتا ہوں آپ یہ نہ کرنا،آپ کو حکومت پسند نہیں تو جمہوریت میں ایک ہی راستہ ہے کہ استعفیٰ دیدو،25 کروڑ روپے لے کر کہنا کہ ضمیر جاگ گیا ہے، قوم آپ کو معاف نہیں کریگی ۔
 اسلام آباد کے پریڈ گراﺅنڈ میں پی ٹی آئی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ آج میں نے دل کی باتیں کرنی ہیں، آپ کو لالچ دی گئی پیسوں کی آفر کی گئی، آپ کے ضمیر کو خریدنے کی کوشش کی گئی ،امربالمعروف پر میں نے آپ کو دعوت دی،ان کاکہناتھا کہ ہمار ا ملک نظریہ کے تحت بنا تھا،پاکستان کا نظریہ اسلامی فلاحی ریاست تھی ،ریاست کو مدینہ کے اصولوں پر کھڑا کرنا تھا ،لوگ پوچھتے ہیں عمران خان تم دین کی باتیں کیوں کرتے ہو،لوگ پوچھتے ہیں دین کو سیاست کیلئے کیوں استعمال کرتے ہو۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ چھوٹے چور نہیں بڑے چور ملک کو تباہ کرتے ہیں ،پہلے دن سے بلیک میل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، وائٹ کالر کرائم کرنے والوںکو قانون کی گرفت میں نہیں لایا جاتا،تین چوہے ملک کو 30  سال سے لوٹ رہے ہیں ،ان کی روپے کی نہیں ڈالر کی پراپرٹی باہر پڑی ہے ، یہ ساراڈرامہ صرف اس لئے ہو رہا ہے کہ میں انہیں این آر اودے دوں،میرے قوم سمجھ لیں کہ میں ان کو کیوں این آر او نہیں دیتا، قومیں تباہ ہوئیں چھوٹے چور کو جیل اور بڑے کو این آر او دیا جاتا تھا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ شاہ محمود قریشی نے ٹھیک کہا پاکستان میں باہر سے مداخلت ہورہی ہے،باہر سے مداخلت کون کررہا ہے آخر میں بتاﺅں گا،ان کا کہناتھا کہ کسی بھی ترقی پذیر ملک میں یونیورسل ہیلتھ سروس نہیں ہے، پاکستان میں ہیلتھ انشورنس دینے پر مجھے فخر ہے، کمزور طبقے کو اوپر اٹھانے کیلئے احساس پروگرام شروع کیا، ریکارڈ ٹیکس کولیکشن کی توفضل الرحمن کی قیمت بڑھانے کے بجائے کم کردی ، ہم نے بجلی کی قیمت میں بھی 5 روپے کمی کی،جیسے جیسے ٹیکس اکٹھا کریںگے وہ پیشہ قوم پر خرچ کیا جائے گا،جب 5 سال مکمل کرینگے، سب دیکھیں گے کسی نے اتنی تیزی سے غربت کم نہیں کی ،انہوں نے کہاکہ بڑے چوروں کو این آر او دینے سے بڑی قومیں تباہ ہوئیں، غریب ملک اس لئے غریب نہیں ہوتے کہ وہاں وسائل کی کمی ہوتی ہے، وہ ملک اس لئے غریب ہوتا ہے کہ بڑے ڈاکوﺅں کو نہیں پکڑا جاتا، ہم ان کے لئے ہوئے قرضوں پر قسطیں ادا کررہے ہیں ۔
وزیراعظم نے کہاکہ ساڑھے 3 سال میں کسی حکومت نے ایسی کارکردگی نہیں دکھائی جیسی ہم نے دکھائی ، کورونا وائرس کا بڑا بحران آیا جس سے پاکستان احسن طریقے سے نکلا،ساری دنیا نے تسلیم کیا پاکستان نے اپنی قوم کو بھی اور معیشت کو بھی بچایا، جب ساری دنیا کی معیشت تباہ ہو رہی تھی پاکستان نے 5اعشاریہ 6 فیصد پر ترقی کی،جب دنیا کی معیشت مشکل میں تھی پاکستان کی ریکارڈ ایکسپورٹ ہوئی ، ہم نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا،ہمارے دور میں پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ترسیلات زر آئیں، کنسٹرکشن انڈسٹری کیلئے آسانیاں پیدا کیں ، ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ پیسہ زراعت میں گیا،گندم چاول مکئی آلو کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ، پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری تیزی سے بڑھ رہی ہے، مزدور نہیں مل رہے ، ملک انڈسٹریلائزیشن کی طرف جارہاہے، جب انڈسٹری بڑھے گی تو ملک میں روزگار بڑھے گا، روٹی کپڑا مکان کا نعرہ کس کا تھا اور اللہ کام کس سے لے رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہاکہ ہم پاکستان میں 50 سال کے بعد بڑے ڈیمز بنا رہے ہیں،2025 میں مہمند ڈیم سے سارے پشاور کو پانی اور سستی بجلی بھی ملے گی ،اس کے بعد بڑا ڈیم داسو2027 میں بنے گا،2028 میں دنیا کا بڑا ڈیم بھاشا بھی مکمل ہو جائے گا، ڈیمز بننے سے ہمارے پانی کے ذخائردوگنا ہو جائیں گے،انہوں نے کہاکہ مریم بی بی نے ساری زندگی کوئی کام ہی نہیں کیا،بلاول بھٹو کو اردو بھی بولنی نہیں آئی اور بڑا لیڈر بننا چاہتا ہے،ہم لاہور کو بچانے کیلئے راوی سٹی کے نام سے نیا شہر بنا رہے ہیں ، نئے شہر میں 2 کروڑ درخت لگائیں گے ، واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائیں گے، پہلے لوگ دبئی جاتے تھے اب لاہور کے سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ جائیں گے،تمام بڑے شہروں کے ماسٹر پلان بنا رہے ہیں ، یہ لوگ 30 سال حکومت کرتے رہے کسی نے اس طرح کا کام نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ آج سے 11 سال پہلے بلوچستان میں کوئلے اور تانبے کی کانیں تھیں،ریکوڈک میں باہر سے آئی کمپنیاں پاکستان کو عدالت میں لے گئیں ، ریکوڈک منصوبے میں پاکستان کو 2 ہزار ارب روپے کا جرمانہ کیاگیا،ان دونوں کی حکومتیں آئیں اور کچھ نہ کر سکیں ، یہ جرمانہ ہو جاتا تو بیرون ملک ہمارے اثاثے ضبط ہو جاتے ،2 ہزار ارب کا جرمانہ ختم کیا اور اسی کمپنی کو دوبارہ پاکستان لائے ، آج وہی کمپنیاں 9 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری بھی کر رہی ہیں ، ہم نے جو اقدام اٹھایا اس سے سب سے زیادہ فائدہ بلوچستان کو ہوگا۔
وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ ہمارے ملک کو پرانے حکمرانوں کی کرتوتوں کی وجہ سے دھمکیاں ملتی رہیں، ہمارے ملک کے اندر موجود لوگوں کی مدد سے حکومتیں تبدیل کی جاتی رہیں، بھٹو سے میرے بہت اختلافات ہوں گے لیکن اس کی خودداری پسند تھی،ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو آزادفارن پالیسی دینے کی کوشش کی،اس وقت فضل الرحمن اور نوازشریف نے بھٹو کیخلاف تحریک چلائی ،ذوالفقار بھٹو کیخلاف آج جیسے حالات بنا دیئے گئے ، ان حالات کی وجہ سے ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی دے دی گئی ، آج بلاول بھٹو اپنے نانا کے قاتلوں کی وکالت کررہے ہیں ، انہیں شرم نہیں آتی سیاست نانا کے نام پر کرتے ہیں ، جنہوں نے بھٹو کو پھانسی لگوائی ان کے ساتھ کرسی کی لالچ میں بیٹھے ہیں ،آج پھر اسی طرح کے حالات بنانے کی کوشش ہو رہی ہے،ہمارے ملک کی فارن پالیسی کو باہر سے متاثر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اس سازش کا ہمیں پچھلے کچھ مہینوں سے علم ہے،آج قاتل و مقتول اکٹھے ہو گئے ہیں، انہیں اکٹھا کرنیوالوں کا بھی ہمیں علم ہے،آج ذوالفقار علی بھٹو والا وقت نہیں، اب وقت بدل چکا ہے، پاکستانی قوم بیدار ہے ، ہم کسی کی غلامی قبول نہیں کریں گے ،وزیراعظم عمران خان نے کہاکہ باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،پیسہ باہر سے آرہا ہے، لوگ ہمارے استعمال ہو رہے ہیں،زیادہ تر انجانے میں لیکن کچھ جان بوجھ کر استعمال ہو رہے ہیں،قوم نے فیصلہ کرنا ہے کیا سازش کرنیوالے غلاموں کو کامیاب ہونے دینگے،معلوم ہے کن کن جگہوں سے باہر سے ہم پر دباﺅ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے،ہمارے ملکی مفاد کا لکھ کر ہمیں دھمکی دی گئی ہے، ہم ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ، قوم کے سامنے ملکی آزادی کا مقدمہ رکھ رہا ہوں،الزامات نہیں لگا رہا ،میرے پاس موجود خط ثبوت ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ہمیں سوچنا ہے کہ ہم کب تک ایسے رہنا چاہتے ہیں ، بیرونی سازش کی بہت سے باتیں مناسب وقت پر جلد سامنے لائی جائیں گی ، قوم جاننا چاہتی ہے لندن میں بیٹھا شخص کس کس سے ملتا ہے،پاکستان میں بیٹھے کردار کس کے کہنے پر چل رہے ہیں ، اس سے زیادہ تفصیل سے بات نہیں کر سکتا،میری کوشش ہوتی ہے ملکی مفاد کو نقصان نہ پہنچے،کسی کو شک ہے تو آف دی ریکارڈ آکر خط دیکھ سکتا ہے۔
انہوںنے کہاکہ جب پارلیمان میں ووٹنگ ہو گی تو قوم سب دیکھے گی،قوم ایک ایک آدمی کو دیکھے گی،میرے جو لوگ خلاف ووٹ ڈالنے جائیں گے ان سے کہتا ہوں آپ یہ نہ کرنا،آپ کو حکومت پسند نہیں تو جمہوریت میں ایک ہی راستہ ہے کہ استعفیٰ دیدو،25 کروڑ روپے لے کر کہنا کہ ضمیر جاگ گیا ہے، قوم آپ کو معاف نہیں کریگی ۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کو جھٹکے پر جھٹکا۔فردوس عاشق اعوان بھی پارٹی چھوڑنے کو تیار۔مسلم لیگ ن سے رابطہ