پنجاب میں جاری آئینی بحران۔۔ کل ختم ہو نے کا امکان

چیف جسٹس، جسٹس محمد امیر بھٹی حمزہ کی درخواست پر کل صبح 10 بجے فیصلہ سنائیں گے

Apr 26, 2022 | 17:33:PM
حمزہ شہباز۔حلف۔لاہور ہائیکورٹ۔فیصلہ۔سماعت
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)پنجاب میں جاری آئینی بحران کل ختم ہو نے کا امکان۔ مسلم لیگ ن کے رہنما اور نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی حلف برداری کے لئے دائر درخواست پر فیصلہ کل سنایا جائے گا،چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی حمزہ شہباز کی درخواست پر کل صبح دس بجے فیصلہ سنائیں گے۔
واضح رہے کہ منگل کو سماعت کے بعد چیف جسٹس نے فیصلہ محفوظ کیا تھا چیف جسٹس ہائی کورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ کوشش کی صدر کو مکمل احترام دیا جائے، لیکن لگتا ہے انہیں یہ بات پسند نہیں آئی۔ دوران سماعت وفاقی حکومت کے وکیل نے صدر مملکت کی جانب سے ہدایات لے کر جمع کرو ائیں۔ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ گورنر پنجاب نے اعتراضی خط صدر پاکستان کو بھیجا، صدر نے گورنر پنجاب کی سفارشات وزیراعظم کو بھیجیں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس نے حمزہ شہباز کی درخواست پر اعتراضات اٹھاتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز کیجانب سے جن اداروں کو فریق بنایا ہے, درخواست قابل سماعت ہی نہیں ہے، گورنر نے دیکھا کہ الیکشن ٹھیک نہیں ہوا۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بتائیں کس قانون کے تحت یہ سارا معاملہ چل رہا ہے، کس قانون کے تحت گورنر یہ انکوائری کرے گا کہ الیکشن کیسے ہوا، ڈپٹی اسپیکر پریزائیڈنگ افسر تھا گلی محلے کا آدمی نہیں تھا، اس نے عدالت کے حکم پر الیکشن کروایا،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ الیکشن کے دوران جھگڑا ہوا, اس معاملے کو تحمل سے دیکھنے کی ضرورت ہے۔ چیف جسٹس امیر بھٹی نے کہا کہ عدالت نے تحمل کا مظاہرہ ہی کیا ہے، ہائیکورٹ کے آرڈر کا یہ حال کیا، قانون کے ساتھ پچھلے 25 دنوں سے کیا ہورہا ہے، کتنے عرصے تک بغیر وزیر اعلیٰ کے صوبہ چل سکتا ہے۔ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ تین دن پہلے عدالتی حکم صدر کو موصول ہوا، اب وہ اس معاملے کو دیکھیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اسکا مطلب تو یہ ہے کہ صدر پہلے سوئے ہوئے تھے اس عدالت نے انہیں جگایا، آنکھ 15 دن کے بعد کھل سکتی ہے یا پھر پہلے بھی کھلے گی، اس صوبے میں کوئی حکومت نہیں ہے یہ کیا ہورہا ہے، صدر نے اس صوبے کےلئے کیا کیا، صوبہ اتنے دنوں سے بغیر وزیر اعلیٰ کے چل رہا ہے، صدر پاکستان نے لکھ دیا ہے کہ ابھی 15 دن اور ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ عدالت نے کوشش کی کہ صدر پاکستان کو مکمل احترام دیا جائے، لیکن مجھے لگتا ہے انہیں یہ بات پسند نہیں آئی، ان کے پاس جو مشیر بیٹھے ہیں وہ انکو مشورے دیتے ہیں، مجھے بتا دیں صدر پاکستان کا کوئی فکر مندانہ کام بتا دیں، یکم اپریل سے لے کر 22 تک معاملہ عدالت میں ہے، اتنی دیر بھی صدر پاکستان نے کچھ نہیں کیا، بڑی احتیاط کرتے ہوئے عدالت نے حکم دیا تھا، 4 دنوں میں صدر کو ادراک نہیں ہوسکا کہ کیا کرنا ہے۔ سماعت کے بعد لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی حلف برداری سے متعلق درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں۔ہلکی بارش اور تیز ہوائیں۔موسم کے حوالے سے اہم خبر جانیے