اربوں کی سینکڑوں لگژری گاڑیاں سرکاری ویئر ہاؤسزکے قبضے میں ہونے کاانکشاف

Oct 25, 2023 | 23:01:PM
اربوں کی سینکڑوں لگژری گاڑیاں سرکاری ویئر ہاؤسزکے قبضے میں ہونے کاانکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک ) اس وقت 711 ضبط شدہ گاڑیاں پاکستان کسٹمز کے سرکاری ویئر ہاؤسز کے قبضے میں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کسٹمز کی جانب سے ضبط شدہ 711 گاڑیوں کی مالیت دو ارب سے زائد جبکہ 15 کروڑ تک کے ٹیکس واجب ادا ہیں۔

100 کے قریب لگثری جس میں رینج ریور، مرسڈیز، بی ایم ڈپلیو، لینڈ کروز اور دیگر برینڈز کے گاڑیاں شامل ہے،کلکٹریٹ آف کسٹمز (انفورسمنٹ) کسٹم ہاؤس ڈی آئی خان کے پاس سب سے زیادہ گاڑیاں قبضے میں ہیں،دوسرے نمبرپر کراچی جبکہ ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹم تیسرے نمبر پر زیادہ گاڑیاں قبضے میں ہیں۔

ڈائریکٹوریٹ جنرل انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹم اسلام آباد کے پاس دو، کراچی کے پاس 42 حیدرآباد 19 گاڑیاں قبضے میں ہیں، جبکہ گوادر 21 کوئٹہ 71 ملتان 4 لاہور 57 راولپنڈی 7 جبکہ پشاور کے پاس 10 گاڑیاں قبضے میں ہیں۔دوسری جانب کلکٹریٹ آف کسٹمز، کسٹم ہاؤس حیدرآباد کے پاس 27 سیالکوٹ 12 گوادر 61 گاڑیاں قبضے میں ہیں۔

کلکٹریٹ آف کسٹمز (انفورسمنٹ) کسٹم ہاؤس لاہور 9 سرگودھا 5 پشاور 22 حضدار 2 کوئٹہ 63 ڈی آئی خان 123 کراچی 91 گاڑیاں قبضے میں ہیں۔

ایف بی آر کے ذرائع کے مطابق اگر کسی کی گاڑی ضبط ہو جاتی ہے اور کوئی ان کی قانونی ہونے کا دعوی کریں تو وہ قانونی دستاویزات کے ساتھ ایف بی آر کے ٹریبینول میں پیٹیشن دائر کرتا ہے۔

ٹریبینول کو فیصلہ ہائیکورٹ میں بھی چیلنج یا الگ پیٹیشن دائر کر سکتا ہے،ذرائع نے مزید بتایا کہ معاملہ ٹریبینول اور ہائیکورٹ کے بعد نیلامی کے آتا ہے اور اس طرح گاڑیوں کی نیلامی ہوجاتی ہیں۔

نیلامی پر ذرائع نے بتایا کہ مختلف جہگوں پر ماہانہ اور کئی جہگوں پر دو ماہ بعد نیلامی ہوتی ہے۔