شہباز شریف اچکن سنبھال کر رکھو۔ساری قوم تمہاری سیاسی قبر کھود رہی ہے۔عمران خان

Mar 25, 2022 | 18:05:PM
مجرم۔کرپشن۔این آر او۔تین چوہے۔اچکن۔عمران
کیپشن: وزیر اعظم عمران خان مانسہرہ میں جلسے سے خطاب کر رہے ہیں۔
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تین چوہے مل کر میرا شکار کرنے آرہے ہیں، ان چوہوں کو شکست دیں گے، ساری جنگ یہ ہے کیسز ختم کرکے این آراو دے دوں، جس دن ان کے کیسز معاف کئے ملک سے سب سے بڑی غداری کروں گا ، سارا وقت چوہے مل کر برا بھلا کہتے ہیں، ڈراتے ہیں، بلیک میل کرتے ہیں، ایمان والے کو کوئی خرید نہیں سکتا، کوئی ڈرا نہیں سکتا۔
مانسہرہ میںجلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ چوہا نمبر ایک شہباز شریف نے اچکن سلوالی تھی، شہباز شریف بڑے بڑے خواب دیکھ رہا تھا، شہبازشریف کہتا ہے میں ہوتا تو ایبسلوٹلی ناٹ نہیں کہتا، شہباز شریف کہتا ہے جو بھی بوٹ دیکھتا ہوں پالش شروع کردیتا ہوں، شہباز شریف میں تمہارا نام چیری بلاسم رکھ دیتا ہوں، شہبازشریف اچکن سنبھال کر رکھ لو، یہ کسی کو دینا پڑے گی۔عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف کے چوری کرنے کے دن چلے گئے، شہباز شریف لندن جا کر سیاست کریں گے، شہبازشریف لندن سیاست کرنے چلے گئے تولندن قرضے مانگے گا کہ ہمارا دیوالیہ نکال دیا،تم وہ لوگ ہو جو چوری بچانے کے لئے ملک کا مستقبل تباہ کرتے ہو، ساری قوم تمہاری سیاسی قبر کھود رہی ہے، جنازہ نکال رہی ہے ۔


 عمران خان نے کہا کہ میں ہر جلسے میں یہ عہد کرکے آتا ہوں کہ فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہوں گا لیکن جب تقریر کےلئے کھڑا ہوتا ہوں تو سارے پندال سے ڈیزل کی آوازایں آنے لگتی ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے پوری حکومت میں بھرپور کوشش کی کہ ڈیزل کی قیمت کم کی جائے۔انہوں نے کہا کہ میں ووٹ لینے یا لوگوں کو راغب کرنے کےلئے اللہ کا نام نہیں لیتا۔انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں، میں ان نوجوانوں کو اپنے تجربے سے سکھانا چاہتا ہوں کہ عظمت کا صحیح راستہ کون سا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں منڈی لگی ہوئی ہے جہاں لوگوں کو خریدنے کےلئے 20/25 کروڑ کی آفر کی جارہی ہے، صالح محمد کے ضمیر کو خریدنے کےلئے بھی 20/25 کروڑ کی پیشکش کی گئی، صالح محمد بھی پیسے لے کر کہہ سکتے تھے کہ میرا ضمیر جاگ گیا، میں ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ 20 کروڑ کیا 50 کروڑ بھی پیش کئے جاتے تو وہ آپ قبول نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ یہ چوہے مل کر گالیاں دیتے ہیں، ڈراتے دھمکاتے ہیں، 3 چوہے مل کرمیرا شکار کرنے آرہے ہیں، ان شا اللہ ان کو شکست دیں گے، یہ چاہتے ہیں کہ کسی طرح عمران خان ان کے خلاف کیسز ختم کردے اور جنرل پرویز مشرف کی طرح ان کو این آراو دیدے، عدم اعتماد کی جنگ کا صرف یہی ایک مقصد ہے۔انہوں نے کہا جس دن میں نے ان کے خلاف کیسز معاف کردیئے اس دن میں پاکستان کے ساتھ سب سے بڑی غداری کروں گا۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں ایسے لیڈر ملے جنہوں نے پیسہ چوری کرکے ملک سے باہر بھیجا، جن ملک میں ان کا پیسہ پڑاتھا یہ اس ملک کے غلام بن گئے، 2008 سے 2018 تک ا±س ملک نے ہم پر 400 ڈرون حملے کیے جس کی جنگ میں 80 ہزارپاکستانیوں نے جان دی، ان 3 چوہوں میں سے 2 چوہے اس وقت ملک کے سربراہ تھے، ان کو کوئی شرم نہیں آئی کہ جس ملک کے لئے آپ قربانیاں دے رہے ہیں وہ ملک آپ پر حملے کررہا ہے، کم از کم بولتے تو صحیح، لیکن غلاموں میں کبھی اتنی جرات نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا کہ یہ سارے چوہے اکھٹے ہوکر دعویٰ کر رہے ہیں کہ ملک کے حالات بہت خراب ہورہے ہیں، آپ سب موبائل کے ذریعے باآسانی اس دعوے کی حقیقت چیک کرسکتے ہیں، میں چیلنج کرتا ہوں کے ساڑھے 3 سالوں میں کسی حکومت نے اس طرح کی پرفارمنس نہیں دی جو میری حکومت نے دی ہے، آج پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ایکسپورٹس ہیں، ٹیکس کلیکشن تاریخ میں سب سے زیادہ ہے، بیرون ملک پاکستانی سب سے زیادہ ڈالربھیج رہے ہیں، 5 فصلوں کی تاریخی پیداوار ہورہی ہے، کسانوں کے پاس ملکی تاریخ میں کبھی اتنا پیسہ نہیں آیا، ٹیکسٹائل انڈسٹری تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے، آئی ٹی انڈسٹری کی ایکسپورٹس 2 برس میں 75 فیصد بڑھ گئیں، ہم دیکھ رہے ہیں کہ ان شا اللہ صرف آئی ٹی انڈسٹری ہی اس ملک کو اٹھا دے گی۔انہوں نے کہا کہ ریکوڈک کیس میں پاکستان کے اوپر 2 ہزار ارب روپے کا ہرجانہ ہوا تھا، مجھے فخر ہے کہ 3 سالوں میں ہماری مسلسل کوششوں سے وہ مسئلہ حل ہوگیا، جو کمپنیاں چھوڑ کر گئی تھیں وہ اب واپس آگئی ہیں اور 9 ارب ڈالر پاکستان میں انویسٹ کریں گے، جس بلوچستان کی تقدیر بدل جائے گی، پاکستان میں ڈالرآئیں گے۔انہوںنے کہاکہ اللہ نے قرآن میں 3 چیزیں واضح طور پر لکھی ہوئی ہیں، کوشش انسان کے ہاتھ میں ہے، صلہ اللہ دے گا، اسی طرح عزت اور ذلت بھی اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے اور زندگی اور موت بھی اللہ کے ہاتھ میں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایمان والے کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ اس کو کوئی خرید نہیں سکتا، اس کے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں ہوتی۔انہوں نے کہا میں ووٹ لینے کے لئے مذہب کا استعمال نہیں کرتا، اللہ کا شکر گزارہوں کہ اللہ نے میری حکومت سے وہ کام لیا جو آج تک کسی حکومت میں نہیں ہوا، ہماری حکومت کی کوششوں سے یو این نے ہر سال 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے متعلق دن منانے کا فیصلہ کیا، مجھے بتائیں کہ فضل الرحمان 30 سال سے دین کے نام پر سیاست کررہا ہے، یہ کام وہ کیوں نہ کرسکا؟انہوںنے کہاکہ پاکستان کو اوپر اٹھانا ہے تو نبی اکرم کے اصولوں پر چلنا ہوگا، گرین پاسپورٹ کی قدر بھی تب ہی ہوگی، جب تک معاشرے میں عدل انصاف نہیں آئے گا تب تک وہ معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔وزیراعظم نے کہاکہ میرا ایمان ہے کہ پاکستان دنیا میں مثالی فلاحی ریاست بنے گا، ہم ہیلتھ کارڈ پر 10 لاکھ روپے کی ہیلتھ انشورنس ہر خاندان کو دے رہے ہیں، یہ فلاحی ریاست کی جانب پہلا قدم ہے، احساس پروگرام کے ذریعے ہم دو کروڑ خاندانوں کو 14 ہزار روپے ماہانہ دے رہے ہیں، اپنا گھربنانے کے لئے 20 لاکھ روپیہ دے رہے ہیں، کسانوں کو 5 لاکھ روپے بلاسود قرضہ دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں جب وزیراعظم بنا تو میں نے فیصلہ کیا کہ میرا ملک کسی کی غلامی نہیں کرے گا، اس ملک کو کبھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت اگر کشمیریوں سے انصاف کرے اور 5 اگست کا فیصلہ واپس لے تو ہم بھارت سے بھی بات کرنے کو تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں آپ کو ثابت کرکے دکھاﺅں گا کہ دنیا میں ہرے پاسپورٹ کی عزت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے کہ مسلمان اچھائی کے حق میں اور برائی کے خلاف جہاد کرے، اللہ نے انسان کو یہ اجازت ہی نہیں دی کہ جب اچھے اور برے کی جنگ ہو تو آپ کہیں کہ میں تو پیچھے کھڑا ہوں کیونکہ میں تو نیوٹرل ہوں، میں کسی کے ساتھ نہیں ہوں، اللہ نے مسلمان معاشرے کو یہ اجازت نہیں دی۔انہوں نے کہا کہ میں نے جتنا وقت برطانیہ میں گزارا یہی دیکھا کہ ہمارا معاشرہ نہیں ان کا معاشرہ امر بالمعروف پر چل رہا ہے، وہاں ایسی صورتحال میں میڈیا، عدلیہ، ادارے اور عوام اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ اللہ کا حکم ہے ہر انسان اچھائی کے ساتھ کھڑا ہو، بدی کے خلاف جہاد کرے، اللہ نے کسی کو اجازت نہیں دی اچھے اور برے کی جنگ میں کہیں نیوٹرل ہوں۔انہوں نے کہا کہ جن معاشروں میں امربالعروف کا تصور موجود ہے وہاں پیسہ چوری کرکے ملک سے بھاگنے والے سزایافتہ مجرم کو میڈیا تو دور اس کی اپنی پارٹی بھی ساتھ چھوڑ جاتی ہے، برطانیہ کے ایک سابق وزیراعظم کو جھوٹ بولنے پر استعفادینا پڑا، یہاں بار بار جھوٹ بولنے والا لندن میں بیٹھ کر لیڈر بنا ہوا ہے۔عمران خان نے کہا کہ عدم اعتماد کی ساری جنگ کا ایک مقصد ہے ، کہ کرپشن کے مقدمات ختم کردیں، جس دن کرپشن کے کیس معاف کیے پاکستان سے سب سے بڑی غداری کروں گا، کسی کے سامنے جھکیں گے نہیں، کسی کی غلامی نہیں کریں گے، ہاتھ اٹھا کر بتاو¿ تین چوہے جو شکار کرنے چلے ہیں، کیا وہ کامیاب ہوجائیں گے؟ مجھے چوہوں پر ترس آرہا ہے۔ 

یہ بھی پڑھیں:27 مارچ کا جلسہ۔۔ترین گروپ نے بڑا اعلان کردیا