پوری قوم اس وقت ملک کے محافظوں اور شہداء کے ساتھ کھڑی ہے: وزیر اعظم شہباز شریف

May 24, 2023 | 22:20:PM
پوری قوم اس وقت ملک کے محافظوں اور شہداء کے ساتھ کھڑی ہے: وزیر اعظم شہباز شریف
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(اویس کیانی) وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ پوری قوم اس وقت ملک کے محافظوں اور شہداء کے ساتھ کھڑی ہے، محافظوں نے اپنے بچوں کو یتیم کرکے قوم کے لاکھوں بچوں کو یتیمی سے بچایا ہے۔

وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں 9 مئی کے افسوسناک واقعات سے ملک بھر میں ریاستی و نجی املاک کو پہنچنے والے نقصان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ 9 مئی کو پورے ملک میں شرپسندی میں ملوث افراد میں سے 95 فیصد افراد کی شناخت کر لی گئی ہے جبکہ تقریباً 60 فیصد ملوث افراد کو گرفتار بھی کیا جا چکا ہے.

یہ بھی پڑھیں: اسد عمر کا پارٹی عہدوں سے مستعفیٰ ہونے کا اعلان

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ 9 مئی کو پاکستان تحریک انصاف کے شرپسندوں نے عام شہریوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو زخمی کیا، سرکاری اور نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا. پولیس اور فوج کی گاڑیاں، ایمبیولینسز اور پبلک ٹرانسپورٹ کی گاڑیاں جلائی گئیں. اسکے علاوہ حساس تنصیبات پر حملہ، پولیس تھانوں، جناح ہاؤس اور ریڈیو پاکستان پشاور کی عمارتوں کو نظرِ آتش کرکے مکمل طور پر تباہ کیا گیا. 

اجلاس کو بتایا گیا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے جاری پراپیگینڈہ مہم کے بر عکس  سول  و نجی عمارتوں و املاک پر حملہ آور ہونے والوں کے خلاف پاکستان پینل کوڈ اور انسدادِ دہشتگردی ایکٹ کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں. جبکہ صرف ایسے افراد کو آرمی ایکٹ کے تحت کٹھرے میں لایا جائے گا جن کے بارے مکمل ثبوت موجود ہیں  کہ وہ حساس تنصیبات پر حملے میں ملوث ہیں. آرمی ایکٹ کے تحت چلنے والے مقدمات کے فیصلوں کے خلاف اپیل کیلئے اعلی عدالتوں سے رجوع کا حق موجود ہے. اجلاس کو نادرا کی طرف سے فیشل ریکگنیشن کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی. اجلاس کو 9 مئی کے واقعات کی جگہوں کی فہرست کے ساتھ ساتھ ویڈیو اور تصاویر بھی دکھائی گئیں۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف نے ملکی عدالتی نظام پر سوالیہ نشان اٹھا دیا

کابینہ نے 16 مئی کو ہونے والے نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر سختی سے عمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا. وفاقی کابینہ نے قومی اسمبلی سے 9 مئی کے سیاہ دن کے واقعات کی متفقہ طور پر منظور شدہ مزمتی قرارداد کو ریکارڈ کا حصہ بنانے کی ہدایات کی. کابینہ نے مختلف دوست ممالک میں پی ٹی آئی کے پراپیگینڈہ کا مؤثر جواب دینے کی بھی ہدایت کی. 

وزیرِ اعظم نے متعلقہ اداروں کو یہ یقینی بنانے کی ہدایت کی کہ کسی معصوم شہری کو ان واقعات کی پاداش میں گرفتار نہ کیا جائے، جبکہ یہ بھی ہدایت کی کہ واقعات میں ملوث افراد کی نشاندہی اور گرفتاری کے عمل کو تیز کیا جائے.

وفاقی کابینہ کو روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کے حوالے سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا. اجلاس کو بتایا گیا کہ روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ جس کی مفاہمتی یادداشت پر وزیرِ اعظم کی زیرِ سرپرستی 17 مئی 2023 کو دستخط ہوئے پر عملدرآمد جاری ہے جس میں پاکستان سے ہی عازمینِ حج امیگریشن کرواکر سعودیہ عرب میں انتظار سے بچ جائیں گے. اسکے لئے اسلام آباد ایئر پورٹ پر  5 خصوصی کاونٹر بنائے گئے ہیں جن سے اب تک حالیہ حج کیلئے 2450 عازمین حج مستفید ہو چکے ہیں. اس سال مجموعی طور پر 26 ہزار عازمین حج روڈ ٹو مکہ منصوبے سے مستفید ہونگے. اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ آئندہ برس ملک کے دیگر بڑے ہوائی اڈوں تک روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کو توسیع دی جائے گی اور اس سے مستفید ہونے والے عازمین حج کی تعداد کو 75 ہزار  تک پہنچایا جائے گا. 

یہ بھی پڑھیں: میجر جنرل (ر) حفیظ الرحمن بطور ممبر ایڈمنسٹریشن پی ٹی اے تعینات

وفاقی کابینہ نے میجر جنرل ریٹائرڈ حفیظ الرحمن کی پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کے بطور ممبر ایڈمنسٹریشن کی تعیناتی کی منظوری دے دی. وفاقی کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ECC) کے 16 مئی 2023 کو منعقدہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کی بھی توثیق کی.

اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پوری قوم اس وقت ملک کے محافظوں اور شہداء کے ساتھ کھڑی ہے، ملک کے محافظوں نے اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کرکے، اپنے بچوں کو یتیم کرکے قوم کے لاکھوں بچوں کو یتیمی سے بچایاہے۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چودھری کا پی ٹی آئی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان

موجودہ ملکی صورت حال اور 9 مئی کے واقع کے بعد ہونے والی گرفتاریوں سے متعلق انہوں نے کہا کہ صرف انہی لوگوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے جن کے بارے یقینی ہے کہ وہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہیں، ان واقعات میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی میں انصاف کے تمام تقاضوں کو پورا کیا جائے گا، 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف موجودہ قوانین کے تحت کاروائی یقینی بنائی جائے گی۔