تحریک عدم اعتماد۔ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو سرپرائز ملے گا۔وزیر اعظم 

Mar 23, 2022 | 16:14:PM
ترپ کا پتا موجود۔ استعفیٰ نہیں دونگا۔ وزیراعظم
کیپشن: عمران خان فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24نیوز)وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر کسی بھی صورت استعفا نہ دینے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی کو غلط فہمی ہو سکتی ہے میں گھر بیٹھ جاو¿ں گا، ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو سرپرائز ملے گا، عدم اعتماد والا میچ ہم جیتیں گے، نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا،شہباز شریف کرپشن کا برانڈ ہے، نواز شریف نے صحافیوں کو لفافے دینے کا سلسلہ شروع کیا کیونکہ وہ اس کے بغیر پریس کانفرنس بھی نہیں کرسکتا تھا۔

وزیراعظم ہا ؤس میں صحافیوں سے ملاقات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا، نیوٹرل والی بات اچھائی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے تناظر میں کی تھی۔انہوںنے کہاکہ فوج کو غلط تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، مضبوط فوج ملک کی ضرورت ہے، فوج نہ ہوتی تو ملک کے تین ٹکڑے ہو جاتے، سیاست کے لئے فوج کو بدنام نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی سیاست چوری اور چوری چھپانا ہے، کیا چوروں کے دباو¿ پر استعفیٰ دے دوں، کیا لڑائی سے پہلے ہاتھ کھڑے کر دوں؟ عوام میرے ساتھ ہے، 60 سے 65 فیصد باعزت عوام میرے ساتھ ہے

یہ بھی پڑھیں:3 اتحادی جماعتوں کا اپوزیشن کی حمایت کا فیصلہ۔۔ اعلان کس دن ہوگا ؟

۔وزیراعظم نے کہا کہ 27 مارچ کے بعد میری سپورٹ 90 فیصد سے اوپر جائے گی، میرا ٹرمپ کارڈ یہ ہے کہ میں نے ابھی تک کوئی کارڈ شو ہی نہیں کیا، لیکن اپوزیشن نے دباﺅ میں آکر اپنے تمام کارڈ شو کر دیئے۔میں کرپشن پر کسی صورت سمجھوتہ نہیں کروں گا، میرے دو بنیادی اصول ہیں، احتساب میں این آر و نہیں دے سکتا، میں اپنے اللہ سے اور ملک سے غداری نہیں کر سکتا۔قائد حزب اختلاف سے ہاتھ ملانے سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ کرپشن میں ڈوبے ہوئے شخص کےساتھ ہاتھ نہیں ملاسکتا، ان کی سیاست ان کی تحریک عدم اعتماد کے بعد ختم ہو چکی ہے، یہ کس آئین میں ہے کہ پیسے خرچ کرکے حکومت گرا دی جائے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے حکومت میں ہوتے ہوئے ارکان کی خرید نہیں کی ، شہباز شریف کرپشن کا برینڈ ہے، نواز شریف نے صحافیوں کو لفافے دینا شروع کیا، نواز شریف پریس کانفرنس بھی نہیں کرسکتا تھا۔جے یو آئی ف کے سربراہ کو ایک بار پھر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فضل الرحمان سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہے، فضل الرحمان کے اب ٹیم سے باہر ہونے کا وقت ہو گیا ہے۔سابق وزیر داخلہ چودھری نثار سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا کہ چودھری نثار علی خان سے ابھی نہیں کچھ عرصہ پہلے ملاقات ہوئی تھی، چودھری نثار سے 40 سال پرانا تعلق ہے۔عمران خان نے کہاکہ ہمارے بہت سے لوگوں کو پیسے کی آفر ہوئی، پیشکش آنے کے بعد ہمارے بھی سارے ارکان کوپتہ چل گیا کیا ریٹ چل رہا ہے، 15ارب میں سب کو خرید سکتا تھا، کشمیر ،گلگت بلتستان سمیت تین صوبوں میں میری حکومت ہے۔انہوںنے ایک بار پھر کہاکہ نواز شریف نے بینک لوٹ کر پیسہ بنایا، اپنے پہلے دور اقتدار میں نواز شریف نے من پسند بینک سربراہ لگائے، نواز شریف نے بینکوں سے قرض لے کر واپس نہیں کیا ، سابق وزیراعظم نے چوری کے پیسے سے ملیں لگا لیں، کیا آپ 20 لوگ خرید کر حکومت گرا دیں گے۔صحافی نے اپوزیشن کی بلیک میلنگ کے حوالے سے سوال کیا تو وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ میری ذات کا نہیں، اس لیے میں بلیک میل نہیں ہوتا، ہر حکمران جماعت سے لوگ ناراض ہوتے ہیں، وزیر نہ بن سکنے والوں کی ناراضی ہوتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:موسم کے حوالے سے محکمہ موسمیات نے اہم خبر سنا دی