ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس ۔۔نوازشریف سے 8 ملین پاﺅنڈ وصولی کے لئے کارروائی شروع

Sep 21, 2021 | 15:21:PM
ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس ۔۔نوازشریف سے 8 ملین پاﺅنڈ وصولی کے لئے کارروائی شروع
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)نیب کے موجودہ چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کے دور اقتدار میں نئی تاریخ رقم،قومی خزانہ میں سیاستدانوں سے کرپشن مقدمات میں ریکوریوں کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق نیب لاہور کے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سے 8 ملین پاﺅنڈ کی ریکوری کیلئے کارروائی کا آغاز کردیا گیا۔نیب نے عدالتی فیصلہ پر عملدرآمد کروانے کیلئے متعلقہ ڈی سیز کو نواز شریف کی جائیدادیں فی الفور فروخت کرنے کیلئے مراسلہ جات ارسال کردیئے۔
ڈی سیز کو میاں نواز شریف کی قابل فروخت جائیدادوں کی تمام تفصیلات سے بھی آگاہ کردیا گیا۔
ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کیس میں میاں نواز شریف کو 10 سال قید اور 8 ملین پاﺅنڈ جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔شریک ملزمان مریم نواز کو 7 سال قید اور 2 ملین پاﺅنڈ جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔کیپٹن (ر) صفدر کو 1 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔
نواز شریف پر عائد جرمانہ کی رقم کی موجودہ ویلیو 1 ارب 85 کروڑ روپے کے برابر شمار کی جارہی ہے۔
نواز شریف کے نام موجود جائیدادوں کی تفصیلات
 940 کنال زرعی اراضی واقع موضع مانک، 299 کنال زرعی اراضی واقع موضع بدھوکی ثاہنی، 
103 کنال زرعی اراضی واقع موضع مل 312 کنال موضع سلطان کے وغیرہ شامل ہے۔
دیگر جائیدادوں میں 14 کنال زرعی اراضی واقع موضع منڈیالی، شیخوپورہ اور اپر مال، لاہور پہ واقع قیمتی رہائشی بنگلہ نمبر 135 بھی برائے فروخت پراپرٹی میں شامل ہے۔
فروخت شدہ جائیدادوں سے حاصل ہونیوالی تمام رقم ملکی تعمیر و ترقی میں استعمال ہوگی۔
جرمانہ کی مکمل رقم موجودہ جائیدادوں کی فروخت سے ریکور نہ ہونیکی صورت میں ملزم کے مزید اثاثہ جات بھی تلاش کئے جائینگے۔سابق وزیراعظم کو ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کیس میں احتساب عدالت کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ سے بھی پسپائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
نیب لاہور کے بنائے ہوئے ایون فیلڈ اپارٹمنٹ کیس میں احتساب عدالت کیجانب سے 6 جولائی 2018 کو میاں نواز شریف کو 7سال قید اور 8 ملین پاﺅنڈ جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے میاں نواز شریف کی دائر کردہ اپیل کو رواں سال جون میں رد کردیا گیا جبکہ سپریم کورٹ میں نہ جانیکی وجہ سے یہ سزا فائنل ہوگئی۔
واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی سابق وزیراعظم سے کرپشن کیس میں سزا پر جرمانہ کی وصولی پر عملدرآمد کروایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ وومن کرکٹ ٹیم کو بم سے اڑانے کی دھمکی