جن سے بھی غلطی ہوئی اسے ٹھیک کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے فوری الیکشن کرائے جائیں، عمران خان 

Apr 21, 2022 | 23:03:PM
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، آپ کو پتہ چل گیا، سلیکٹڈ حکومت، امپورٹڈ حکومت، قبول
کیپشن: عمران خان مینار پاکستان پر جلسے سے خطاب کر رہے ہیں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہاہے کہ جن سے بھی غلطی ہوئی اسے ٹھیک کرنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ فوری الیکشن کرائیں ،ان کا کہناتھا کہ میرا جینا مرنا پاکستان میں ہے،کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتا،عمران خان نے 27 رمضان کو شب دعامنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ آپ سب تیار رہیں ، میں آپ کو اسلام آباد کی کال دوں گا،آپ میری کال کا انتظار کریں جب اسلام آباد بلاﺅں تو آنا ہے،چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ ہماری فوج عظیم ہے پوری قوم فوج کے ساتھ کھڑی ہے،طاقتور فوج نہ ہوتی ملک کے 3 ٹکڑے ہو چکے ہوتے،ان کا کہناتھا کہ کسی صورت اس امپورٹڈ حکومت کو منظور نہیں کریں گے،جو سمجھتے ہیں تحریک ختم ہو جائے گی یہ ابھی زور پکڑے گی ۔
مینار پاکستان لاہو رپر تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ لاہور والوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں،مجھے پتہ تھا آپ مجھے مایوس نہیں کریں گے، کبھی اتنے بڑے جلسے سے خطاب نہیں کیا،اللہ کا کرم ہے اس نے آپ کو شعور دیا اور جگایا،میرے والدین کہتے تھے خوش قسمت ہو کہ تم نے آزاد ملک میں جنم لیا۔
آج میں نے آپ کو لائحہ عمل دینا ہے ، آپ کو پتہ چل گیا سلیکٹڈ حکومت کیا ہوتی ہے،اس سلیکٹڈ اور امپورٹڈ حکومت کو قبول نہیں کروں گا،عمران نے کہاکہ خارجہ پالیسی میں ہمیشہ یہ دیکھا کہ میری قوم کا کہاں فائدہ ہے،میں نے کبھی کسی سے ڈکٹیشن نہیں لیا نہ لیناتھا، ہمیشہ چاہا کہ میرے فیصلے میری قوم کیلئے ہوں ، ماضی میں ایک ٹیلی فون پر ساری باتیں منوالی جاتی تھیں ، وزیراعظم بنا تو فیصلہ کیا کہ عالمی سطح پر اسلامو فوبیاکیخلاف آواز اٹھاﺅں گا،باہر کے لوگوں کو میرا اس طرح آواز اٹھانا پسند نہ آیا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ اس روس لئے گیا کہ ہمارے ملک میں گیس ختم ہو رہی ہے،ہمیں 30 فیصد کم قیمت پر تیل مل رہا تھا،روس سے 30فیصد کم قیمت پر گندم مل رہی تھی میں مہنگائی کم کر سکتا تھا۔عمران خان نے کہاکہ دنیا نے کورونا کا مقابلہ کرنے میں پاکستان کی مثال دی،ہماری معیشت درست سمت میں جا رہی تھی، کبھی پاکستان میں باہر سے اتنے ڈالرز نہیں آئے،31 ارب ڈالر کا ریکارڈ زرمبادلہ بھیجا گیا،ان کا کہناتھا کہ ہم نے چینی مافیا کا مقابلہ کیا، کسانوں کو پیسے دلوائے،گندم چاول مکئی آلو کی ریکارڈ پیداوار ہمارے دور میں ہوئی ۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ بھارت کی خارجہ پالیسی ان کے لوگوں کے مفادات کیلئے ہے، ہماری خارجہ پالیسی کسی اور ملک کے مفادات کیلئے ہے،ہماری حکومت کے چین سے تعلقات بھی ان کو پسند نہ آئے،سازش کبھی مکمل نہیں ہو سکتی جب تک اندر میر جعفر جیسے ملوث نہ ہوں،اندر تھری سٹوجز بیٹھے ہوئے تھے،تاریخ ان سب کو کبھی معاف نہیں کرے گی۔
انہوں نے ہماری حکومت تب گرائی جب حکومت کی پرفارمنس بہتر تھی،ہماری معیشت 5.6 فیصد پر اور ایکسپورٹ ریکارڈ پر تھیں،تحریک انصاف کے دور میں ترسیلات زر31 ارب ڈالر تھیں، پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا،انہوں نے کہاکہ کہا گیا تحریک عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو پاکستان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا،کہا گیا عمران خان کامیاب نہ ہوا تو پاکستان کو معاف کردیں گے،وزیراعظم میں تھا اور یہ پیغام کس کو دے درہے تھے کہ اسے ہٹا دو،عدم اعتماد کی تحریک کے دوران ہمارے کچھ لوگوں کے ضمیر خریدے گئے، انکی قیمتیں لگیں، 20 ،20 کروڑ میں لوگوں نے ضمیر فروشی کی،سندھ ہاﺅس میں بولیاں لگائیں گئیں جیسے بکروں کی لگائی جاتی ہیں ، ہمیں ووٹ دیں یا نہ دیں کبھی ان لوگوں کو ووٹ نہیں دینا،ساری زندگی ان پر دھبہ لگے گا کہ ان لوگوں نے اپنے ضمیروں کو بیچا،ان کو کسی بھی حلقے سے جیتنے دیا تو یہ ملک سے غداری ہو گی،جن پر کرپشن کے کیسز تھے ان کو قوم پر مسلط کردیاگیا،ان کے ملک میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا جو ضمانت پر ہواسے چپڑاسی بھی بنا دیں،یہ جو آج اکٹھے ہوکر بیٹھے ہیں ایک دوسرے کو چور کہتے رہے ہیں،کیا نوازشریف نے آصف زرداری کو دوبارہ کرپشن میں جیل میں نہیں ڈالا تھا،کیا یہ دونوں ملکر فضل الرحمان کو ڈیزل نہیں کہتے تھے،ان کے خلاف ایف آئی اے اور نیب میں 40 ارب روپے کے کیسز ہیں ، جس کے نوکروںپر کرپشن کیسز ہیں اس شخص کو وزیراعظم بنا دیاہے،ساڑھے 3 سال کوشش کرتا رہا ان کے کیسز آگے بڑھیں،ان پر اربوں روپے کے پرانے کیسز تھے،نیب بھی میرے نیچے نہیں عدلیہ آزاد ہے، میرے ہاتھ کیا تھا،جن کے ہاتھ میں پاور تھی وہ کرپشن کو برا ہی نہیں سمجھتے تھے،ملک میں جو نظام ہے وہ طاقتور کو قانون کے ماتحت لاہی نہیں سکتا،ہم جب آئی ایم ایف سے قرضہ لیتے ہیں تو وہ شرائط لگا دیتے ہیں ، میر جعفر کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے مراسلے پر کمیشن بنائیں گے،تم سے زیادہ کرپٹ لوگ اس دنیا میں نہیں آئے،نوازشریف نے قومی اسمبلی میں کہا یہ ہیں وہ دستاویز ہم نے فلیٹس خریدے ہیں ، چیف الیکشن کمشنر کو ن لیگ کے اندر کوئی عہدہ دے دو، چیف الیکشن کمشنر سارے فیصلے ہمارے خلاف دے رہا ہے،آپ ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی بھی انویسٹی گیشن کریں،پاکستان کی تاریخ میں ایک جماعت ہے جو فنڈریزنگ کرتی ہے،ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے پاس فنڈ ریزنگ کا کوئی طریقہ نہیں ہے، تینوں جماعتوں کے اکٹھے کیس سنوتاکہ قوم کو اصل حقائق پتہ چلیں،ن لیگ ، پیپلزپارٹی میں کسی میں اوپر آنے کی صلاحیت نہیں ، مریم نواز تیار بیٹھی ہے جس نے کبھی ایک گھنٹہ کام ہی نہیں کیا،چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ پہلے جو بھی حکومت گری کرپشن پر گری ،مجھ پر توشہ خانہ سے متعلق الزام لگایا جارہا ہے،ان کے زمانے میں توشہ خانہ سے گفٹ 15 فیصد ادائیگی پر لیتے تھے،ہم نے آکر 15 فیصد کی جگہ 50 فیصد ادائیگی کردی،میں نے توشہ خانہ کے پیسے سے سڑکیں ٹھیک کیں۔
انہوں نے کہاکہ میں نے کہا تھا افغانستان کا کوئی فوجی حل نہیں،میں کہتا تھا کہ یہ ہماری جنگ نہیں ہے، مجھے برا بھلا کہا گیا، طالبان خان کہا گیا،کسی نے سوچا کہ کس نے ہمیں اس جنگ میں دھکیلا،کسی دوسرے کی جنگ میں اتنی جانیں کیوں قربان ہوئیں،ان کو ایک چیری بلاسم کی ضرورت تھی ،ان کو غلام اس لئے پسند ہیں کہ یہ جھکے رہتے ہیں،400 ڈرون حملے ہوئے ایک دفعہ بھی انہوں نے غلط نہ کہا،یہ پیسوں کے غلام ہیں ان کے پیسے باہر پڑے ہیں ، میں نے ڈرون حملوں کے خلاف دھرنے کئے ۔

یہ بھی پڑھیں: تم نے کون سے ایٹمی دھماکے کئے کہ تمہارے خلاف سازش ہوئی۔ نواز شریف