انگلینڈ: مسجد  میں نماز  پڑھنے سے روکنے پر خواتین ناراض

Apr 20, 2021 | 10:36:AM
انگلینڈ: مسجد  میں نماز  پڑھنے سے روکنے پر خواتین ناراض
کیپشن: جنوب مشرقی انگلینڈ میں واقع برک شائر میں جامع مسجد اور اسلامک سینٹر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)انگلینڈ کے برک شائر  نامی شہر کی ایک مسجد میں  کورونا ایس او پیز کے تحت خواتین کو نماز پڑھنے سے روک دیا گیا ہے اور مسجد میں واقع خواتین کیلئے مختص حصہ کو بند کردیا گیا۔ مقامی خواتین نے سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ماہ رمضان  میں اس واقع کے بعد مسجد انتظامیہ کے مذکورہ اقدام سے مقامی خواتین سخت ناراض ہیں۔ برک شائر میں مقامی لوگوں کی طرف سے رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے کہ مسجد انتظامیہ کی جانب سے عورتوں کے حصے کو کووڈ-19 کی پابندیاں بتاتے ہوئے بند کرنے کا فیصلہ نامناسب ہے جبکہ مردوں کے سیکشن میں نمازیں ادا کی جارہی ہے۔جنوب مشرقی انگلینڈ میں واقع برک شائر میں جامع مسجد اور اسلامک سینٹرمیں عائد اس پابندی پر  کئی لوگوں نے اپنی ناراضی کا اظہار کیا ہے۔  یہاں خواتین نمازیوں پر نماز پڑھنے پر پابندی عائد کردی گئی جبکہ ماہ رمضان میں مردوں کو نماز اور تراویح پڑھنے کی اجازت دی جارہی ہے۔ یاد رہے کہ 13 اپریل کو مسجد نے حکومت کی 220 افراد کی گنجائش کی پابندیوں کو بیان کرتے ہوئے نماز ادا کرنے والے خواتین کے حصے کو بند کردیاجبکہ مردوں کا  حصہ کھلا ہے۔اس فیصلے پر متعدد حلقوں کی جانب سے کئی طرح کی تنقید کی گئی ۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر واقعی کورونا پروٹوکول پر عمل کرنا ہی ہے تو مرد نمازیوں کی تعداد کو کم کیا جائے اور خواتین نمازیوں کو بھی مسجد کے احاطہ میں نماز پڑھنے کی اجازت دی جائے۔اس حوالے سے سماجی کارکن اور مسجد کی نمازی جولی صدیقی نے برطانوی اخبار ڈیلی میل کو بتایا کہ وہ اس فیصلے پر ناراض ہیں اور سخت برہمی کا اظہار کرتی ہیں۔ 
یہ بھی پڑھیں: سابق بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ بھی کورونا وائرس سے متاثر