مذاکرات کرنے تھے تو ٹی ایل پی کو کالعدم کیوں قرار دیا ؟۔۔خاقان عباسی

Apr 20, 2021 | 10:28:AM
مذاکرات کرنے تھے تو ٹی ایل پی کو کالعدم کیوں قرار دیا ؟۔۔خاقان عباسی
کیپشن: فوٹو(فائل)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)مسلم لیگ ن کے رہنما وسابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ  وزیراعظم عمران خان کی گزشتہ روز کی تقریر کی کسی کو سمجھ نہیں آئی،مذاکرات کرنے تھے تو ٹی ایل پی کو کالعدم کیوں قرار دیا؟جمہوریت میں ایسا عمل نہیں ہوتا۔

 میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے  کہا کہ  ملک کے حالات کیا ہے او وزیراعظم کیا بات کر رہے ہیں ۔ملک کے حالات خراب سے خراب تر ہوتے جا رہے ہیں اور کسی کو پرواہ نہیں، لاہور میں جو کچھ ہوا اس کے حقائق کسی کے سامنے نہیں آئے۔انہوں نے کہا کہ  ناموس رسالت پر مذاکرات ہو رہے تھے آگے کیا ہوا؟ جس کی ذمہ داری ہے وہ ذمہ داری قبول کرنے کو تیار نہیں،جہاں یہ پتہ نہ ہو پارلیمان کا اجلاس کب ہو گا وہاں کیا بات ہو گی، ہر آدمی پریشان ہے  اور وزیراعظم عمران خان کیا بات کر رہے ہیں ۔

سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ایک جماعت کو کالعدم قرار دے کر کہا گیا مذاکرات ہو رہے ہیں ، وزیروں کو آگے پیچھے کرنے سے معاملات بہتر نہیں ہوں گے۔ یہ حکومت نہیں سرکس ہے جو چلتا رہے گا،خلائی مخلوق زمینی مخلوق بن چکی ہے، آج ہر شخص وزیر خزانہ بنا ہوا ہے، جو کچھ فیض آباد میں ہوا اس کے حقائق بڑے تلخ ہیں۔ٹروتھ کمیشن بنا دیں،حقائق آپ کے سامنے آجائیں گے۔