ون وے کی خلاف ورزی پرکتنا جرمانہ ہو گا ۔۔عدالت نے بڑاحکم جاری کردیا

Nov 19, 2021 | 12:19:PM
ون وے کی خلاف ورزی پر دو ہزار جرمانہ
کیپشن: ون وے خلاف ورزی فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے ون وے کی خلاف ورزی پر دوہزار روپے کا چالان کرنے کا حکم دے دیا. عدالت نے سموگ کے خاتمے کے لئے ٹیپا, ایل ڈی اے, کنٹونمنٹ بورڈ اور متعلقہ محکموں کو تجاویز مرتب کرنے کی ہدایت کر دی.

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ہارون فاروق کی متفرق درخواست پر سماعت کی.ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ پنجاب،سی ٹی او منتظر مہدی سمیت دیگر پیش ہوئے۔

سی ٹی او منتظر مہدی نے عدالت کو بتایا کہ گلاب دیوی انڈر پاس کی وجہ سے گڑھے بن گئے جس سے ٹریفک بلاک ہوتی ہے.سی ٹی او نے بتایا کہ وہ تجاوزات کے خاتمے کے لئے ایل ڈی اے ،ٹیپا سمیت مختلف محکموں کو 93 خطوط لکھ چکے ہیں لیکن کچھ نہیں ہوا۔

جسٹس شاہد کریم نے سی ٹی او سے مکالمہ کرتے ہوئےکہا کہ آپ پنجاب حکومت کے وکیل کو بتایا کریں۔ سی ٹی او نے کہا کہ ٹو سٹروک پر پابندی لگنی چاہیے جو بہت دھواں چھوڑتی ہیں. 

درخواست گزار کی جانب سے شیراز ذکا ایڈووکیٹ ، سلیمان خان نیازی ایڈووکیٹ اور اظہر صدیق  ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔جوڈیشل واٹراینڈ انوائرمنٹ کیمشن نے اسموگ کے خاتمہ کے لیے نئی سفارشات سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی۔

رپورٹ میں لاہور شہر میں ٹریفک کی روانگی برقراررکھنے سے متعلق سفارشات پیش کی گئیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں غیر ضروری اور عارضی پارکنگ کو فوری ختم کیاجائے اورغیر قانونی پارکنگ والوں کے خلاف جرمانے کیے جائیں۔

رپورٹ میں ٹریفک رولز کی خلاف ورزی کرنے والوں کےخلاف بلاامتیازکاروائیاں کرنے اور ٹریفک قوانین کی خلاف وزری کرنے والوں کے خلاف جرمانوں کو بڑھانے بھی زوردیا گیا ہے۔  سفارش کی گئی ہے کہ شہر میں روزانہ کی بنیاد پر اینٹی انکروچمنٹ آپریشن اورفٹ پاتھوں پر رکاوٹ پیدا کرنے والوں کے خلاف کاروائیاں کی جائیں۔ سڑک پر پیدل کراس کرنے والوں کواوور ہیڈ برج استعمال کرنے کی آگاہی دینے پر بھی زور دیا گیا ہے۔

 رپورٹ میں ڈرائیونگ لائسنس لازمی قراردینےاور کم عمری میں ڈرائیونگ کرنےوالوں کے خلاف کاروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

عدالت کو بتایا گیا کہ سگنل فری روڈ ہونے سے مشکلات پیدا ہورہی ہے۔ ٹریفک پولیس کے نمبر 15 پر زیادہ تر کالیں ٹریفک جام اور مظاہروں کی آتی ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے چیف ٹریفک پولیس آفیسر کا تبادلہ کرنے سے روک دیا اور ان کے کام کی تعریف کی۔

لاہور ہائیکورٹ نے شہر میں ون وے ٹریفک قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد پر2 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔ چیف ٹریفک آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ تجاوزات کے خاتمے کے لئے 93 خطوط لکھ چکا ہوں لیکن کچھ نہیں ہوا۔عدالت نے ریمارکس دئیے کہ لاہورجیل روڈ کا کچھ کرنا ہوگا کیوں کہ سگنل فری ہونے سے خرابی ہوئی ہے اور لوگ سڑکیں کراس نہیں کرسکتے۔ عدالت نے مئیر لاہورکرنل (ریٹائرڈ) مبشر کو پیر کے روز طلب کرلیا ہے۔

دوسری جانب عدالت نے سموگ کے خلاف اقدامات کے تسلسل کے لئے چیف ٹریفک آفیسر کا تبادلہ بھی نہ کرنے کا حکم دے دیا.

یہ بھی پڑھیں:سجادعلی اورسونیاحسین کا نیاگانا’قرار’کے سوشل میڈیا پر چرچے