عام انتخابات 2024ء: ملکی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات ثابت ہوئے

Feb 19, 2024 | 19:32:PM
عام انتخابات 2024ء: ملکی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات ثابت ہوئے
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(عثمان خان) پاکستان میں ہونے والے حالیہ عام انتخابات ملکی تاریخ کے مہنگے ترین الیکشن ثابت ہوئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں ہونے والے حالیہ انتخابات میں ہر پول کیے گئے ووٹ پر اوسطاً 2 ہزار 5 سو 22 روپے خرچ ہوئے، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات پر ایک کھرب 52 ارب 65 کروڑ 91 لاکھ 50 ہزار خرچ ہوئے جبکہ قومی اور صوبائی اسمبلی کے امیدواروں نے انتخابی مہم میں ایک کھرب 3 ارب 95 کروڑ 20 لاکھ خرچ کیے۔

الیکشن کمیشن نے عام انتخابات 2024ء پر 48 ارب روپے خرچ کیے، قومی انتخابات پر اخراجات کا مجموعی تخمینہ ایک کھرب 52 ارب 65 کروڑ 91 لاکھ روپے ہے جبکہ انتخابات میں 6 کروڑ 5 لاکھ 8 ہزار 2 سو 12 ووٹ ڈالے گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ قومی اسمبلی کے 5 ہزار 2 سو 54 امیدواروں کو ایک کروڑ فی کس انتخابی اخراجات کی اجازت تھی جبکہ قومی اسمبلی کے امیدواروں نے 52 ارب 54 کروڑ روپے خرچ کیے۔

اس کے برعکس صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات میں امیدواروں کی تعداد 12 ہزار 8 سو 53 تھی جنہیں 40 لاکھ روپے تک فی کس اخراجات کی اجازت تھی جبکہ صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں نے انتخابی مہم پر 51 ارب 41 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کیے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اہلکاروں، حساس اور انتہائی حساس پولنگ اسٹیشنوں پر کیمروں کی تنصیب سے اخراجات مزید بڑھ گئے، اکثر امیدوار 50 فیصد اخراجات پولنگ کے دن ٹرانسپورٹ، پولنگ ایجنٹس، کھانے پینے اور دیگر امور پر کیے۔

ذرائع کے مطابق درآمد شدہ واٹر مارک پیپر، سٹیشنری کی اشیاء، انتخابی دستاویزات، بیلٹ پیپرز اور لفافوں کی چھپائی پر الیکشن کمیشن نے خطیر رقم خرچ کی، انتخابی اہلکاروں کی تربیت اور الیکشن کے دن معاوضوں کی ادائیگی پر بھی الیکشن کمیشن کے بجٹ سے رقم خرچ کی گئی جبکہ حلقہ بندی، انتخابی فہرستوں پر نظر ثانی، انتخابی مواد، حفاظتی انتظامات اور ووٹرز آگاہی کی اشتہاری مہم پر بھی اربوں روپے خرچ ہوئے۔

ذرائع نے بتایا کہ الیکشن مینجمنٹ سسٹم تمام تر دعوؤں کے باوجود، انٹرنیٹ کی بندش کے سبب نتائج نہ دے سکا، ای ایم ایس کی تیادی، آزمائش، عملے کی تربیت، لیپ ٹاپ سمیت آلات کی خریداری بھی الیکشن کمیشن نے بھاری اخراجات کیے، ‏ملک بھر سے کاغذات نامزدگی کی مد میں امیدواروں نے 65 کروڑ سے زائد رقم جمع کرائی۔

یہ بھی پڑھیے: انتخابات کالعدم قرار دینے کی اپیل پر سماعت ، درخواست گزار کو پیش کرنے کا حکم

قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں نے مجموعی طور پر 65 کروڑ 57 لاکھ 40 ہزار روپے کی رقم جمع کرائی گئی، قومی اسمبلی کی جنرل اور مخصوص نشستوں کیلئے 8 ہزار 3 سو 22 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔

قومی اسمبلی کے امیدواروں نے قومی خزانے میں 24 کروڑ 96 لاکھ 60 ہزار روپے جمع کرائے اور صوبائی اسمبلیوں کی جنرل اور مخصوص نشستوں کیلئے 20 ہزار 3 سو 4 کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے۔ صوبائی اسمبلیوں کے امیدواروں نے 40 کروڑ 60 لاکھ 80 ہزار روپے جمع کرائے۔

459 خواتین نے قومی اسمبلی میں مخصوص نشستوں کیلئے ایک کروڑ 37 لاکھ 70 ہزار روپے جمع کرائے- قومی اسمبلی میں اقلیتی نشستوں کیلئے 150 کاغذات نامزدگیوں کے ہمراہ 45 لاکھ روپے جمع کرائے گئے- قومی اسمبلی کی نشست کے انتخابات میں حصہ لینے کی فیس 30 ہزار ہے-

صوبائی اسمبلیوں میں خواتین کی مخصوص نشستوں کیلئے 1 ہزار 3 سو 65 کاغذات نامزدگی کے ہمراہ 2 کروڑ 73 لاکھ روپے جمع کروائے گئے- چاروں صوبائی اسمبلیوں میں اقلیتی نشستوں پر 393 امیدواروں نے کاغذات کے ساتھ 78 لاکھ 60 ہزار روپے جمع کروائے۔ صوبائی اسمبلی کی نشست کیلئے انتخابات کی فیس 20 ہزار روپے ہے- انتخابات میں حصہ لینے کیلئے جمع کرائی گئی رقم ناقابل واپسی ہے۔