سرکاری افسر سے خواتین کی فحش تصاویر برآمد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)سنگاپور میں ایک سرکاری عہدیدار پر موبائل سے سینکڑوں خواتین کی فحش تصاویر کھنچنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ یہ افسر سنگاپور کے نیشنل پارکس بورڈ میں کام کرتا ہے۔ ملزم افسر کے موبائل سے خواتین اور لڑکیوں کے سکرٹس کی فحش تصاویر بھی برآمد ہوئی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کےمطابق ملزم فی الحال 15 لاکھ روپے کی ضمانت پر جیل سے باہر ہے۔ گرفتار افسر کی شناخت 48 سالہ لی چون فنگ کے نام سے ہوئی ہے۔ ملزم نیشنل پارکس بورڈ کے بلوم برانچ میں منیجر کی حیثیت سے کام کرتا تھا۔ یہ تنظیم پورے ملک میں باغبانی کو فروغ دینے کے لئے کام کرتی ہے۔ یہیں سے ملزم نے سب سے پہلے اپ سکرٹ تصاویر لینا شروع کیں جس کے بعد اس نے باہر کی خواتین کی بھی فحش تصاویر کھینچ لیں۔پولیس چارج شیٹ کے مطابق لی چون فنگ نے اپنے فون کا استعمال 2015 اور 2019 کے درمیان متعدد خواتین کی فحش تصاویر لینے کے لئے کیا تھا۔ متاثرین میں نرسری میں کام کرنے والی خواتین کے علاوہ ٹرین میں سفر کرنے والی خواتین اور سکول کی لڑکیاں بھی شامل ہیں۔سنگاپور کے حکام نے کہا کہ سنگاپور بدعنوانی اور دیگر جرائم کیلئے زیرو ٹولرینس کی پالیسی اپناتا ہے۔
ملزم افسر پر خواتین کی توہین کرنے کے نو الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ اس پر دھوکہ دہی اور بدعنوانی کے مقدمات بھی درج ہیں۔ یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ لی چن فنگ نے گذشتہ سال فروری میں ایک بیچنے والے سے مبینہ طور پر 10،000 ڈالر رشوت لی تھی۔ رشوت دینے والا سیلر این پارکس کو 10،000 پودوں کی سپلائی کرنے والا تھا لیکن رشوت دینے کے بعد اس نے صرف 5000 پودے ہی دیئے۔بتایا جارہا ہے کہ اس کیس کی اگلی سماعت 25 مئی کو ہوگی۔ اگر ملزم اگلی بدعنوانی کے لئے قصوروار ٹھہرایا جاتا ہے تو اسے سات سال کی جیل ہو سکتی یا ،000 100،000 تک جرمانہ یا دونوں ہوسکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر دھوکہ دہی کیلئے قصوروار ثابت ہوا تو اسے 10 سال تک کی قید اور جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: افغانستان جنگ:20 برس میں 2لاکھ 41 ہزار افراد ہلاک ہوئے