شہباز گل پر دوران حراست کوئی تشدد نہیں ہوا، وزیر داخلہ پنجاب کا اعتراف

Aug 18, 2022 | 17:57:PM
وزیر داخلہ پنجاب، ہاشم ڈوگر، شہباز گل پر تشدد، عمران خان، بیانیے کا بھانڈا پھوڑ دیا،
کیپشن: ہاشم ڈوگر، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)وزیر داخلہ پنجاب کرنل(ر)ہاشم ڈوگر نے شہباز گل پر تشدد کے حوالے سے عمران خان کے بیانیے کا بھانڈا پھوڑ دیا، پنجاب اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ شہباز گل کو اسلام آباد پولیس نے ایک مقدمے میں دہشتگرد کی طرح گرفتار کیا، پولیس حراست میں ان کے ساتھ جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیاگیا، وزیر داخلہ پنجاب کاکہناتھا کہ عدالت نے انہیں دو دن کیلئے جیل منتقل کیا ہے، جیل سپرنٹنڈنٹ نے انہیں غیرقانونی طور پر چکی میں بند رکھا، وہاں ان پر تشدد تو نہیں کیا گیا لیکن انہیں بلاوجہ چکی میں رکھا گیا، شہباز گل اتنے خوفزدہ تھے کہ انہوں نے مجھے کچھ نہیں بتایا، میں نے میڈیا سے کہا کہ ان کے ساتھ تشدد نہیں ہوا۔
صوبائی وزیر داخلہ کرنل (ر)ہاشم ڈوگر نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ ہسپتال میں اسلام آباد پولیس نے گاڑیاں کھڑی کرکے حالات خراب کرنے کی کوشش کی،ہم نے تمام خدشات کے باوجود شہباز گل کو پمز کے حوالے کردیا، شہباز گل اس وقت ایک نفسیاتی مریض ہیں، ان کی جان کو خطرہ ہے۔
ہاشم ڈوگر نے کہاکہ وفاق والے پنجاب میں ایمرجنسی لگانے کی کوشش کررہے تھے،شہباز گل کا تعلق بادشاہ خاندان کے ساتھ ہوتا تو ان کے ساتھ ایسا نہیں ہوتا،انہوں نے کہاکہ ہم اپنے اداروں کا نقصان نہیں کرنا چاہتے ، اسٹیبلشمنٹ اس ملک کیلئے انتہائی ضروری ہے،ملک قائم رہنے میں بہت بڑی وجہ ہماری افواج ہیں ۔
وزیر داخلہ پنجاب نے کہاکہ اسمبلی کی طرف سے وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں شہباز گل سے انصاف کیا جائے، اپوزیشن بتائے کبھی چادر چار دیواری کا تقدس پامال ہوا، انہوں نے ہماری خواتین ممبران اسمبلی کو ہراساں کیا ہے،پولیس کے 30 افسران کے خلاف کارروائی کررہے ہیں، ان کے خلاف آج سے تادیبی کارروائی شروع ہو جائے گی،ہم نے خاتون پر پستول تاننے والے افسر کو برطرف کردیا،ہم قانون کے مطابق کام کررہے ہیں ہم بھرپور دادرسی کریں گے، ہم 24 گھنٹوں میں تمام ناجائز مقدمات واپس لے لیں گے، ہمارے 186 لوگوں کو تنگ کیا گیاہم کسی کو تنگ نہیں کریں گے۔
ہاشم ڈوگر کاکہناتھا کہ شہباز گل کو اسلام آباد پولیس نے ایک مقدمے میں دہشتگرد کی طرح گرفتار کیا، پولیس حراست میں ان کے ساتھ جانوروں سے بھی بدتر سلوک کیاگیا، عدالت نے انہیں دو دن کیلئے جیل منتقل کیا ہے، جیل سپرنٹنڈنٹ نے انہیں غیرقانونی طور پر چکی میں بند رکھا، وہاں ان پر تشدد تو نہیں کیا گیا لیکن انہیں بلاوجہ چکی میں رکھا گیا، شہباز گل اتنے خوفزدہ تھے کہ انہوں نے مجھے کچھ نہیں بتایا، میں نے میڈیا سے کہا کہ ان کے ساتھ تشدد نہیں ہوا، ذرائع نے بتایا کہ شہباز گل کو پہلے دن چکی میں رکھا، جس پر دو افسران کا تبادلہ کیا، کل ان کا اریمانڈ کینسل کرکے پولیس کے حوالے کیا گیا، شہباز گل سے جب اسد عمر ملے تب وہ ٹھیک تھے، نیلی وردی والوں کے ظلم سے شہباز گل بے ہوش ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: چودھری شجاعت نے پارٹی کو اہم ہدایات جاری کردیں