معاشی بحران۔۔شوکت عزیز کی خدمات حاصل کی جائیں۔۔ڈی این اے پینل کا حکومت کو مشورہ

Oct 15, 2021 | 23:02:PM
شوکت عزیز۔ڈالو۔تجویز۔تنقید
کیپشن: ۔ ڈی این اے کے شرکا فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) حکومت کو معاشی گرداب اور آئی ایم ایف کے چنگل سے صرف ایک شخصیت ہی نجات دلا سکتی ہے ۔وزیر اعظم عمران خان کو سابق وزیر اعظم پاکستان شوکت عزیر کی خدمات سے استفادہ ضرور کرنا چاہئے۔
 24 نیوز کے پروگرام ڈی این اے میں معروف تجزیہ کار سلیم بخاری اور پی جے میر نے مشترکہ طور پر حکومت کو تجویز دی کہ پاکستان کو معاشی مشکلات اور مہنگائی سے شوکت عزیز ہی نکال سکتے ہیں انہوں نے اپنے دور حکومت میں ڈالر کو 60 روپے سے بڑھنے نہیں دیا تھا ۔تجزیہ کاروں نے آئی ایم ایف کی کڑی شرائط کے باعث حکومت کی جانب سے عوام کو مہنگائی کا بوجھ منتقل کرنے اور بجلی ، پٹرولیم مصنوعات اور اشیائے خورو نوش کی قیمتوں میں ہوش ربا اضافے پر شدید تنقید کی ۔
افتخار احمد کا کہنا تھا کہ پشاور میں آٹا مہنگا ہونے کی وجہ سے روٹی کی قیمت بیس روپے ہو گئی ہے ، یوٹیلیٹی سٹور پر گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 109 روپے فی کلو تک اضافہ ہو گیا ہے ، سبزیاں اور دالیں تک عوام کی پہنچ سے دور ہو چکی ہیں ایسے میں عوام کو پٹرول بڑھنے کی روح فرسا خبر سنائی جاتی ہے جس کا مطلب مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔ جاوید اقبال نے کہا حماد اظہر نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ گذشتہ حکومتوں کی پالیسیوں کو قرار دیا ہے اور وہ گھریلو صارفین کو گیس کنکشن کی فراہمی بھی معطل کر رہے ہیں۔ سلیم بخاری نے کہا کہ جب حکومت نے پہلا بجٹ پیش کر دیا تو گذشتہ حکومتوں کی ذمہ داری ختم ہو جاتی ہے عوام نے انہیں اس لئے ووٹ نہیں دئیے کہ یہ گذشتہ حکومتوں کا ماتم کرتے رہیں۔ ان کی کارکردگی کیا ہے دنیا بھر میں عوام پر بوچھ کم کرنے کے طریقے اختیار کئے جاتے ہیں لیکن یہ حکومت عوام پر مزید بوجھ ڈال رہی ہے انہوں نے اپنے غیر ترقیاتی بجٹ کم کئے نہ ہی اپنے اخراجات اورامپورٹ بل کم کئے۔ اب تو یہ پنجاب کے وزیروں کے لئے 16 کروڑ روہے کی گاڑیاں بھی خریدنے جا رہے ہیں ، افتخار احمد کا کہنا تھا وزیر اعظم کسانوں کے لئے مراعات کی بات کرتے ہیں مگر کیا انہیں معلوم ہے کہ ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے چھوٹے کسانوں کے اخراجات میں کتنا اضافہ ہو جاتا ہے پینل نے بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کی جانب سے سرجیکل سٹرائیک کی دھمکیوں کو گیدڑ بھبھکی قرار دیا ۔
جاوید اقبال نے کہا کہ بھارت کی ہمت نہیں کہ وہ پاکستان کی جانب میلی آنکھ سے دیکھے وہ جانتے ہیں کہ انہیں سرجیکل سٹرائیک کے فلاپ ڈرامے کا جواب سرپرائز سٹرائیک سے دیا جاتا ہے ابھی نندن کو سب یاد ہے ۔ سلیم بخاری نے کہا کہ بھارت بزدل دشمن ہے ۔پی جے میر کا کہنا تھا کہ بھارت میں مودی حکومت تشدد اور انتہا پسندی اور اقلیتوں کے خلاف جرایم کی مرتکب ہو رہی ہے ان کا انتہا پسندی کا نظریہ انہیں شدید نقصان پہنچا رہا ہے۔ سلیم بخاری نے کہا کہ او آئی سی نے بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنے کی قرارداد منظور کی ہے پاکستانیوں کو بھی چاہئے کہ بھارتی مصنوعات کا بائیکاٹ کریں ، پینل نے آسام میں مسلمان نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد اور ان کی لاشوں کی بے حرمتی کرنے کی شدید مذمت کی ، پینل نے قندوز کے بعد قندھار کی امام بارگاہ میں دھماکوں پر بھی شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور کہا کہ طالبان کو افغانستان میں امن برقرار رکھنے کے لئے داعش اور اس طرح کی دیگر قوتوں کا سر کچلنا ہو گا ۔