قومی آمدنی میں ٹیکسوں کا حصہ 10 فیصد تک پہنچانا چاہتے ہیں:وزیر خزانہ

معیشت کی بہتری آئی ایم ایف سے زیادہ ہماری حکومت کا ہدف ہے،آئی ایم ایف پروگرام میں تسلسل رہیں گے تو معاشی نظم و ضبط رہے گا، محمد اورنگزیب

Mar 13, 2024 | 12:20:PM
 قومی آمدنی میں ٹیکسوں کا حصہ 10 فیصد تک پہنچانا چاہتے ہیں:وزیر خزانہ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس نظام میں شفافیت حکومت کی اولین ترجیح ہے اور ہم قومی آمدنی میں ٹیکسوں کا حصہ 10 فیصد تک پہنچانا چاہتے ہیں،آئی ایم ایف سے پاکستان کی تاریخ کا سب سے طویل مدت کا پروگرام لینا چاہتے ہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں تسلسل رہیں گے تو معاشی نظم و ضبط رہے گا۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےوفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا  کہ آئی ایم ایف سے بڑا اور طویل مدت کا پروگرام لینا چاہتے ہیں، پاکستان اپنے کوٹے کے حساب سے بڑا پروگرام لینے کی کوشش کرے گا، معیشت کی بہتری آئی ایم ایف سے زیادہ ہماری حکومت کا ہدف ہے، وزیراعظم شہباز شریف معیشت کی بہتری کیلئے کلیئر وژن رکھتے ہیں، وزیراعظم نے معاشی نظم و ضبط قائم رکھنے کی سخت ہدایت کی ہے، آئی ایم ایف سے موجودہ قرض پروگرام کی آخری قسط میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے، آئی ایم ایف نے موجودہ قرض پروگرام کی آخری قسط میں 1.1 ارب ڈالر دینے ہیں۔

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سے نئے قرض پروگرام کا ابتدائی خاکہ تیار کر رہے ہیں، معاشی استحکام آئی ایم ایف اور حکومت پاکستان کا مشترکہ ہدف ہے، معیشت کی بہتری کیلئے نگران حکومت نے توجہ سے کام کیا، نجکاری کے معاملات فواد حسن فواد نے بڑی دلچسپی اور محنت سے چلائے، ٹیکس آمدن کو ڈیجیٹل طریقے سے جمع کرنا چاہتے ہیں،ٹیکس نظام میں شفافیت حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، قومی آمدنی میں ٹیکسوں کا حصہ 10 فیصد تک پہنچانا چاہتے ہیں۔

 آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کے ساتھ ماحولیات کی فنڈنگ پر بھی بات ہو سکتی ہے، ماحولیات کی بہتری کیلئے آئی ایم ایف کچھ ممالک کو کوٹے سے زیادہ قرض دیتا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:  ڈالر کی قیمت مزید کم،روپیہ تگڑا ہونے لگا

بعدازاں وزیر خزانہ محمد اورنگ زیب نے ایف بی آر ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا جہاں انہیں ٹیکس وصولیوں پر بریفنگ دی گئی۔

محمد اورنگزیب نے ٹیکس وصولیوں کے ہدف اور مستقبل میں وصولیوں پر بات چیت کی اور ایف بی آر میں اصلاحات کے حوالے سے بھی گفتگو کی گئی۔

ایف بی آر حکام نے وفاقی وزیر خزانہ کو ڈیجیٹلائزیشن کے عمل پر بریفنگ دی جبکہ محمد اورنگزیب نے ایف بی آر کو ڈیجیٹلائزشن پر کام تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے ٹیکس وصولیوں کے نظام میں مکمل شفافیت لانے کا بھی کہا۔

دوسری جانب   آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کیلئے آخری قسط پر مذاکرات،عالمی ادارے کا وفد اقتصادی جائزے کیلئے آج پاکستان پہنچےگا،مذاکرات14سے18مارچ تک مذاکرات ہوں گے،بین الاقوامی مالیاتی فنڈ اسٹینڈ بائی پروگرام کے تحت اگلی قسط جاری کرنے کیلئے مذاکرات کرے گا۔

مذاکرات کی کامیابی پر پاکستان کو ایک عشاریہ ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کرنے کا فیصلہ ہوگا،8ارب ڈالر قرض کے نئے پروگرام پر بھی بات چیت کا امکان ہے۔