ثابت نہیں کرسکتے تو کیوں کہتے ہیں ہر سیاستدان چور ہے، چیف جسٹس

May 11, 2022 | 14:09:PM
عمر عطا بندیال، فائل فوٹو
کیپشن: عمر عطا بندیال، فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

 (ویب ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 5 رکنی لارجر بینچ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس پرسماعت کی۔

تفصیلات کے مطابق  آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس پرسماعت،سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس پر سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیئے کہ کسی کو تاحیات نااہل کرنا بہت سخت سزا ہے۔

دوران سماعت مسلم لیگ (ق) کے وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔

عدالت نے ریماکس دیئے کہ سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ جب ثابت نہیں کرسکتے تو کیوں کہتے ہیں ہر سیاستدان چور ہے، تحریک عدم اعتماد پر بحث ہوتی تو سب سامنے آتا۔

 چیف جسٹس نے کہا کہ ملک میں 1970 سے اقتدار کی میوزیکل چیئر چل رہی ہے، کسی کو بھی غلط کام سے فائدہ اٹھانے نہیں دے سکتے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کی کچھ شرائط مقرر کررکھی ہیں، سمجھتے ہیں انحراف ایک سنگین غلطی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک کو مستحکم حکومت کی ضرورت ہے تا کہ ترقی ہوسکے۔ 

یہ بھی پڑھیں:    طلبا کی موجیں۔اسکولوں میں گرمی کی چھٹیوں کا اعلان کردیا گیا