پی اے سی اجلاس، سیالکوٹ لاہور موٹر وے کی شفافیت پر اعتراضات سامنے آگئے

Jul 11, 2023 | 15:54:PM
پی اے سی اجلاس، سیالکوٹ لاہور موٹر وے کی شفافیت پر اعتراضات سامنے آگئے
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(طیب سیف) چئیرمین نور عالم خان کی زیرِ صدارت پبلک اکاؤئنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیالکوٹ تا لاہور موٹر وے منصوبے کی شفافیت پر اعتراضات اٹھائے گئے۔

پی اے سی کے اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ کے مطابق سیالکوٹ تا لاہور موٹر وے منصوبہ مکمل ہو گیا مگر ڈیزائن تاحال مکمل نہیں ہوا جس کے فنڈ بھی ادا کیے گئے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ایف ڈبلیو او نے دو مرتبہ ڈیزائن این ایچ اے کو بھیجا جس پر این ایچ اے نے اعتراضات لگا دیے۔

اس حوالے سے سیکرٹری مواصلات نے کہا کہ این ایچ اے نے کچھ گائیڈ لائنز بنانی تھی جس کی منظوری تک ڈیزائن منظور نہیں کیا جاسکا، اگر ہم کوئی اعتراض نہ کریں تو ڈیزائن چالیس دن میں منظور ہو جاتا ہے۔

اس پر آڈیٹر جنرل نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ اگر این ایچ اے کو ڈیزائن پر کوئی اعتراض نہیں تھا تو اسے منظور کیوں نہیں کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیے: حاجیوں کیلئے انتظامات ناقص تھے، فرانزک آڈٹ کروایا جائے گا، نور عالم خان

بحث کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے چیف آپریٹنگ آفیسر ایف ڈبلیو او کامران آغا نے کہا کہ ہم نے مکمل ڈیزائن این ایچ اے کو نیلامی سے پہلے جمع کروایا تھا۔

سیکرٹری مواصلات نے مزید کہا کہ سیالکوٹ لاہور موٹروے منصوبہ تاحال نامکمل ہے۔

سیکرٹی این ایچ نے کہا کہ ڈیزائن تبدیل کرتے وقت لاگت میں اضافہ نہیں ہوا۔

اس پر آڈیٹر جنرل نے کہا کہ ایسے منصوبوں میں دو جوائنٹ آڈٹ رپورٹ جمع کروانی ہوتی ہے جو نہیں کروائی گئی جس پر سیکرٹری مواصلات نے کہا کہ ڈپارٹمنٹ آڈٹ میں اس آڈٹ رپورٹ کا ذکر نہیں ہوا۔

اس کے بعد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس ختم کردیا گیا۔