حاجیوں کیلئے انتظامات ناقص تھے، فرانزک آڈٹ کروایا جائے گا، نور عالم خان

Jul 10, 2023 | 18:20:PM
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس میں پی اے سی کے چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی کے ارکان سمیت متعلقہ سرکاری اداروں کے افسران نے شرکت کی۔

وزارت مذہبی امور کی آڈٹ رپورٹ 20۔2019 کا جائزہ لیتے ہوئے نور عالم خان نے حج کے دوران پاکستانی حاجیوں کو پیش آنے والی مشکلات کو نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ نجی شعبہ 25 لاکھ روپے جبکہ سرکاری شعبہ 11 لاکھ 80 ہزار میں حج کراتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حج ختم ہونے کے باوجود ایڈیشنل سیکرٹری عطاء الرحمن اور ڈی جی حج سمیت دیگر عملہ بھی سعودی عرب موجود ہے۔ حج کے دوران عوامی شکایات کی انکوائری کا معاملہ ایف آئی اے کو بھجوا چکے ہیں۔ انکوائری کے بعد ذمہ داروں کے لائسنس منسوخ کروا سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیے:  پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا معاملہ،چیف الیکشن کمشنر نے ہنگامی اجلاس طلب کرلیا

چیئرمین پی اے ای نے کہا کہ اس سال 8 ایم این ایز اپنے خرچے پر حج پر گئے ہیں۔ انہوں نے پوچھا کہ وزارت مذہبی امور سرکاری حکام کو حج معاونین کس طرح بھیجتی ہے۔

سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو انکے محکمے کی طرف سے ٹی اے ڈی بھی دیا جاتا ہے۔ چیئرمین پی اے ای نے کہا کہ معاونین کے نام پر مفت حج کرنے والوں کی فہرست کو پبلک کیا جائے گا۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وزارت مذہبی امور کو آڈٹ پیراز پر ڈی اے سی اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی۔ نورعالم خان کا کہنا تھا کہ وزارت مذہبی امور نے گزشتہ 8 مہینے سے ڈی اے سی نہیں کی۔

اجلاس کے بعد پی اے سی کے چیئرمین نور عالم خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حج اخراجات سے متعلق فرانزک آڈٹ کروایا جائے گا۔