صدر علوی بیمار ہوگئے۔۔شہباز شریف سے اب کون حلف لے گا۔?
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)نومنتخب وزیر اعظم شہباز شریف وزیر اعظم تو منتخب ہو گئے۔لیکن تحریک عدم اعتماد کے پیش ہونے کے بعد سے اب تک ان کے انتخاب میں مسلسل رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں۔
پہلے تحریک پر ووٹنگ نہ ہوسکی۔سپریم کورٹ کی طرف سے از خود نوٹس لینے کے باوجود ووٹنگ کے مرحلہ بر وقت نہ ہوسکا۔آخر کار 9اپریل کو رات گئے سپیکر کے استعفے کے بعد پینل آف چیئر کے رکن ایاز صادق نے ووٹنگ کرائی اور وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہوئی۔پھر 11اپریل کو قائد ایوان کے انتخاب کو طوالت دی گئی پھر ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کے انکار کے بعد ایک مرتبہ پھر پینل آف چیئر کے رکن ایاز صادق نے ہی ووٹنگ کا مرحلہ طے کیا۔
اب آخری مرحلہ نومنتخب وزیر اعظم کے حلف کا ہے ۔دستور کے مطابق صدرر مملکت نو منتخب وزیر اعظم سے حلف لیتے ہیں۔مگر شومئی قسمت عین موقع پر صدر عارف علوی کی طبیعت خراب ہو گئی اور وہ مختصر رخصت پر چلے گئے وہ اب حلف نہیں لیں گے۔اب چیئر مین سینٹ صادق سنجرانی نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف سے حلف لیں گے۔اور اگر صادق سنجرانی نے بھی کوئی بہانہ بنا کر حلف لینے سے انکار کر دیا تو ایک نیا تنازعہ کھڑا ہو سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔تنخواہوں ،پنشن میں اضافہ۔لیپ ٹاپ سکیم بھی شروع۔شہباز شریف کا فلاحی اقدامات کا اعلان