کسی کو گرفتار کیا نہ فضل الرحمان کو کرینگے۔جو تشدد کرے گا اسے کچل د یا جائیگا ۔ وفاقی وزیر داخلہ

Mar 10, 2022 | 23:47:PM
 گرفتار۔تشدد۔ناکام۔سیاست۔جان کو خطرہ۔پریس کانفرنس
کیپشن:  وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد پریس کانفرنس کر رہے ہیں(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

   (24نیوز) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے دو ارکان قومی اسمبلی کو ہم نے گرفتار نہیں کیا ،خود اپنے شوق سے تھانے میں بیٹھے ہیں، مولانا فضل الرحمان کو بھی گرفتار نہیں کریں گے، ان کی کمپنی کی مشہوری نہیں ہونے دیں گے،قانون ہاتھ میں لینے والوں سے سختی سے نمٹے گا، جو تشدد کرےگا اسے کچل دیا جائےگا، عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوگی ، عمران خان سرخرو ہو کر نکلیں گے ، یہ شکست کھائیں گے ۔
 جمعرات کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہاکہ سیاست میں کہتے ہیں سیانی بلی کھمبا نوچے ،ان سے 172بندے اکٹھے نہیں ہورہے ، ان کوراہ فرار چا ہئے ، یہ جھتے لے کر آرہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ انصار لاسلام تحلیل ہو چکی ہے ، کسی کو پرائیویٹ ملیشیا رکھنے کی اجاز ت نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ پچاس، ساٹھ لوگوں نے دھاوابولا ہے ، پھر پارلیمنٹ لاجزگئے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ مولانا جمال الدین کو گرفتار نہیں نہیں کیا وہ شوق سے تھانے میں بیٹھے ہیں ، دونوں لوگوں کی کوئی گرفتاری نہیں ہے ۔ انہوںنے کہاکہ یہ پرائیویٹ ملیشیا ہے ان کے19 لوگ ہمارے پاس ہیں ، راستے میں آنے والوں کو بھی روکیں گے ۔انہوںنے کہاکہ مسئلہ یہ ہے کہ اس ملک میں عمران خان نے سخت معاشی اقتصادحالات میں آزاد خارجہ پالیسی دی ، وزیر اعظم نے واضح کیا ہے کہ ہم کسی بلاک کا حصہ نہیں ہے ، روس اور یوکرین کی لڑائی میں حصہ نہیں بنیں گے ۔ وزیر داخلہ نے کہاکہ عدم اعتماد آئینی حق ہے ، اسپیکر نے ابھی اجلاس بلانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ،انہوںنے 172آدمی لانے ہیں ،پچھلے دو مہینے سے اس ملک میں انتشار اور خلفشار کی فضا پیدا کی جارہی ہے ، انشاءاللہ عمران خان سرخرو ہو کر نکلیں گے ، یہ شکست کھائیں گے ، انہوںنےوارننگ دی کہ قانون کو ہاتھ میں نہ لینا ورنہ قانون آپ کو ہاتھ میں لے گا ، قانون سے آگے کوئی نہیں ۔ انہوںنے کہاکہ بھارہ کہو سے ایک گروپ پکڑا ہے ، دو آدمی کی جانوں کو خطرہ ہے وہ مولانا فضل الرحمن اور شیخ رشید ہیں ، آصف زر داری اور شہبازشریف کو کچھ نہیں کہنا ، شیخ رشید اور فضل الرحمن پر تین تین خود کوش حملے ہو چکے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ 22مارچ کو او آئی سی کانفرنس ہورہی ہے، 23مارچ کو پاک فوج کوپریڈ ہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایاکہ انڈیا کے میزائل کو میاں چنوں میں گرایا گیا ہے ، یہ پاکستان کی سلامتی کا مسئلہ ہے ، پاکستان میں بحران پیدا نہ کریں ، ، انہوںنے کہاکہ پولیس پر تشدد کیا گیا ہے ، سر کاری گاڑیوں کی ہوا نکالی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ مولانا فضل الرحمن کا بڑا احترام ہے مگر آپ قانون کو ہاتھ لینگے تو کوئی لحاظ نہیں ہوگا ۔ انہوں نے کہاکہ چاروں چیف سیکرٹریوں کو ہدایت کی ہے کہ جو قانون کو ہاتھ لینے کی کوشش کرے اسے قانون ہاتھ میں لے ۔انہوں نے کہاکہ مسئلہ انصار الاسلام کا ہے ، سیاست کر نے کےلئے دوسری پارٹیاں آگئی ہیں ، ساری قوم کے سامنے کہنا چاہتا ہوں عدم اعتماد آپ کا حق ہے اس کا حترام ہے ، یہ عمران خان کےلئے تحریک اطمینان ہو نے جارہی ہے ان کے اوسان خطا ہوگئے ہیں ، گھیراﺅ کی بات کررہے ہیں ، گھیراﺅ سے پہلے 101سے ایک مرتبہ سوچنا ، جو بھی تشدد کریگا اسے کچل دیا جائیگا ۔انہوںنے کہاکہ ہم کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی ، جب قانون کو ہاتھ میں لینگے تو پھر چیخیں نہ مارنا ، آپ پھنسیں گے ، کانوں کو ہاتھ لگائیں گے ،آپ اپنی بیوقوفی کی وجہ سے ساری زندگی نادم رہیں گے ۔انہوںنے کہاکہ پارلیمنٹ لاجز میں پچاس لوگوں کے کپڑے تبدیل کرائے گئے ۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ ناکے پر موجود اہلکاروں کو انصار الاسلام کے کارکنوں کو نہیں جانے دینا چاہئے تھا،انہیں معطل کیا ہے ، اس کے خلاف چارج شیٹ ہونی چاہئے ۔
 یہ بھی پڑھیں۔عدم اعتماد ۔۔پنجاب کے ارکان قومی اور صوبائی اسمبلی کے کرمنل ریکارڈ کی جانچ پڑتال شروع۔گرفتاریوں کا امکان