نیب بڑی مچھیلوں کے خلاف بلاامتیاز کارروائی کر رہا ہے۔ چیئرمین نیب
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ نیب کی بلا امتیاز کارروائیوں سے اس کے وقار اور ساکھ میں اضافہ ہوا ۔
تفصیلات کے مطابق چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ2020 کے دوران نیب نے بدعنوان عناصر سے323 ارب روپے کی وصولی کی ہے جو کہ گزشتہ برسوں کے مقابلے میں صرف ایک سال میں ریکارڈ کامیابی ہے جو ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کیلئے قومی ذمہ داریوں کی انجام دہی کے لئے نیب افسران کے عزم اور لگن ظاہر کرتا ہے۔
جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ نیب کو اپنے قیام سے اب تک 487،964 شکایات موصول ہوئی ہیں ، 15،930 شکایت کی تصدیق ، 10،041 انکوائریوں اور 4،598 شکایات کی منظوری دی گئی ہے۔ جبکہ اس عرصہ کے دوران3682 ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب نے اپنے قیام سے اب تک بد عنوان عناصر سے بلا واسطہ یا بالواسطہ طور814 ارب روپے کی وصولی کی ہے ، جو اس طرح کے دیگر انسداد بدعنوانی کے اداروں کے مقابلے میں نمایاں کامیایابی ہے۔
ان کا کہنا تھاکہ نیب عوام دوست ادارہ ہے۔ نامور قومی اور بین الاقوامی اداروں نے نیب کی کارکردگی کو سراہا ہے۔ نیب سارک ممالک کے لئے بدعنوانی کے خاتمے کے تناظر میں رول ماڈل کی حیثیت رکھتاہے۔ پاکستان سارک اینٹی کرپشن فورم کا پہلا چیئرمین ہے جو نیب کی وجہ سے پاکستان کی بڑی کامیابی ہے۔
چیئرمین نیب نے مزید کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جس کے ساتھ چین نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔ پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لئے مل کرکام کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کا صدر دفتر اسلام آباد میں ہے اور علاقائی بیوروز راولپنڈی ، لاہور ، کراچی ، کوئٹہ ، کے پی کے ، ملتان ، سکھر اور سب آفس گلگت بلتستان میں واقع ہے۔ پاکستان سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے نیب کو فعال بنادیا گیا ہے۔ نگرانی اور جائزہ نظام کی بنیاد پرمستقل بنیادوں پر نیب کی کارکردگی کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ نیب نے ثابت کر دیا ہے کہ کرپٹ عناصر کے خلاف اس کے اقدامات بلا امتیازہیں کیوں کہ نیب سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:وزیراعلیٰ پنجاب کے ہیلی کاپٹر کی ہنگامی لینڈنگ