ورلڈ کپ: زینب عباس کے بھارت چھوڑنے کی بڑی وجہ سامنے آگئی

Oct 09, 2023 | 16:41:PM
بھارت کی ایک اور ہٹ دھرمی اور انتہا پسندی سامنے آگئی۔ اسپورٹس مین اسپرٹ کے برعکس ورلڈکپ کور کرنے گئی معروف کرکٹ پریزینٹر زینب عباس کے خلاف جھوٹی درخواست دلا کر ملک چھوڑ دینے پر مجبور کر دیا۔ 
کیپشن: فائل فوٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(احمد رضا) بھارت کی ایک اور ہٹ دھرمی اور انتہا پسندی سامنے آگئی۔ اسپورٹس مین اسپرٹ کے برعکس ورلڈکپ کور کرنے گئی معروف کرکٹ پریزینٹر زینب عباس کے خلاف جھوٹی درخواست دلا کر ملک چھوڑ دینے پر مجبور کر دیا۔ 

بھارت کو آئی سی سی ورلڈکپ کا مکمل اور فُل میزبان بننا راس نہیں آ رہا۔ ایک کے بعد ایک تنازع سے مودی سرکار کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہونے لگا۔  دنیا بھر میں سفر کرنے والی کرکٹ پریزنٹر زینب عباس کو بھی پاکستانی ہونے کی سزا مل گئی۔

7 سال پرانے ٹوئٹس کو ایشو بنا دیا گیا۔ اس پر سستی شہرت حاصل کرنے والے وکیل ونیت جندل نے سائبر کرائم میں جھوٹی درخواست دے کر بیان دیا کہ کرکٹ پریزینٹر نے بھارت کے خلاف ٹوئٹس کیے ہیں۔ اس لیے ہم اسے اپنے ملک میں نہیں رہنے دیں گے۔

معاملے کے سوشل میڈیا پر آنے سے زینب عباس خوفناک دھمکیاں ملنے لگیں جس پر زینب عباس دبئی پہنچ گئیں جس کی تصدیق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے بھی کر دی ہے۔

بھارت میں ورلڈکپ کرکٹ میلے میں بدترین میزبانی اور انتظامات کے ایک کے بعد ایک پول کھلنے لگے۔ گذشتہ روز پلیئر پریس کانفرنس میں بتی بجھ گئی۔ تماشائیوں کو بھی اندھیرے میں اسٹیڈیم سے آؤٹ ہونا پڑا، اس سے پہلے سپلائی بند ہونے پر ہی الیکٹرک سکور بورڈ سے مینئول پر آنا پڑا تھا۔

مزید  پڑھیں:  پاکستانی پریزینٹر زینب عباس بھارت سے ڈی پورٹ؟وجہ بھی سامنے آگئی

 آئی سی سی ون ڈے ورلڈکپ کا بھارت میں انعقاد مذاق بن گیا ہے۔ اتنے خراب اور ناقص انتظامات ہو رہے ہیں کہ تماشائی ہی نہیں پلیئرز کا بھی جینا محال ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز بھارت اور آسٹریلیا کے میچ کی پوسٹ پریس کانفرنس میں لائٹ چلی گئی جس پر انتظامیہ کو شدید سبکی ہوئی۔ 

کرکٹ گراؤنڈ اسٹاف عملہ پلیٹیں لگا کر اسکور اپ ڈیٹ کرتا رہا۔ افغانستان میچ میں باؤنڈری پر فیلڈنگ کرتے کھلاڑی کی ڈائیو کے دوران مٹی کا پورا پیچ ہی اکھڑ گیا۔ کیمرے کی آنکھ میں محفوظ ہو جانے پر خوب سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔ صرف اتنا ہی نہیں بلکہ پاکستانی کرکٹرز کو آئی سی سی سے شکایت کرنے پر ویزے فراہم کرنا بھی شرمناک ہے جبکہ پاکستانی صحافیوں اور کرکٹ پرستاروں کو تاحال ویزے نہ دینا انتہائی افسوسناک ہے۔