احد خان چیمہ کا مشیر برائے  اسٹیبلشمنٹ مقرر  کرنیکا نوٹیفکیشن جاری

Jun 09, 2022 | 12:35:PM
احد خان چیمہ کا مشیر برائے  اسٹیبلشمنٹ مقرر  کرنیکا نوٹیفکیشن جاری
کیپشن: احمد خان چیمہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)صدر مملکت نے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر احد خان چیمہ کو مشیر تعینات کرنے کا نوٹفیکیشن جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق سابق بیوروکریٹ احد خان چیمہ وزیر اعظم کے مشیر برائے اسٹیبلشمنٹ مقرر ،صدر مملکت نے احد خان چیمہ کی بطور مشیر اسٹبلمشنٹ تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔نوٹفیکیشن کے مطابق احد خان چیمہ کا عہدہ وفاقی وزیر کے برابر ہوگا ۔

یادرہے کہ گزشتہ دنوں احد چیمہ نے استعفیٰ دیا تھا اور حکومت پاکستان سے سخت مایوسی کا اظہار کیا تھا۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی ان کا استعفیٰ قبول کیا تھا۔

سابق بیوروکریٹ احد خان چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا تھا۔لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) کے سابق سربراہ احد چیمہ کی گرفتاری کے خلاف لاہور میں بینرز آویزاں کر دیئے گئے۔بینرز میں احد چیمہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے لکھا گیا کہ احد چیمہ پنجاب کی ترقیاتی اسکیموں کی پہچان ہیں۔احد چیمہ کی گرفتاری پر بیورو کریسی کی ہڑتال ،سیکرٹریٹ میں دفاتر کو تالے لگا دئیے تھے۔

 احتساب عدالت نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد خان چیمہ کی اہلیہ اور والدہ سمیت دیگر بے نامی دار ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

احتساب عدالت لاہور کے جج امجد نذیر چوہدری نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس پر سماعت کی۔ عدالت نے پیش نہ ہونے پر صائمہ احد، فیصل حسن، نازیہ، اشرف، احمد حسن، سعدیہ منصور، نشاط افزا، احمد سعود چیمہ اور سجاد چیمہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا حکم دے دیا۔

احد چیمہ استعفے پر غور گزشتہ 3 سالوں میں روا رکھے گئے سلوک کے باعث کر رہے ہیں۔

سابق ڈائریکٹر ایل ڈی اے احد چیمہ تین سال بعد ضمانت پر رہا،لاہور ہائیکورٹ نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ احد چیمہ کو متعدد مقدمات میں گرفتار کیا گیا لیکن کچھ ثابت نہ ہو سکا، احد چیمہ کے خاندان کی خواتین کو بھی ہراساں کیا گیا۔

 احد چیمہ مسلم لیگ ن کے گزشتہ دور میں میٹروبس اور اورنج ٹرین منصوبوں کے روح رواں رہے اور پنجاب میں نجی بجلی گھر لگانے کے منصوبو ں میں بھی احد چیمہ کا کردار رہا۔

 خیال رہےکہ  نیب نے 21 فروری 2018 کو کارروائی کرتے ہوئے احد چیمہ کو گرفتار کیا تھا، ان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے، آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی اور ایل ڈی اے سٹی کیس کی تحقیقات کی جارہی تھیں تاہم کوئی ثبوت نہ ملنے کے بعد وہ گذشتہ سال اپریل میں لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد رہا ہوگئے۔

 احد چیمہ کی گرفتاری کے بعد اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے انہیں معطل کر دیا تھا، بعد ازاں  اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے انہیں انکوائری میں لگائے گئے الزامات سے بری کرکے  گریڈ 20میں ترقی دے دی تھی۔

 یہ بھی پڑھیں: ٹیکس وصولیاں بڑھانے کیلئے حکومت کا نیا پلان تیار

عدالت نے احد چیمہ سے ان کی والدہ اور اہلیہ سمیت دیگر ملزمان کے بارے میں پوچھا کہ کیا آپ جانتے ہیں کہ وہ کہاں ہیں؟۔ احد چیمہ نے فیملی اراکین کی رہائش سے لاعلمی کا اظہار کیا۔ فاضل جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا بتائیں کیا آپ کے بہنوئی فوت ہوچکے ہیں۔ احد چیمہ نے بیان دیا کہ وہ فوت ہو چکے ہیں۔

عدالت نے تمام بے نامی داران کو گرفتار کر کے 30 نومبر تک پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

 یہ بھی پڑھیں:وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ کیخلاف مقدمہ درج کرنے کا فیصلہ معطل
واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے احد خان چیمہ کی گرفتاری پر صوبائی بیوروکریسی سمیت پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں بشمول قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق اور وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی سوالات اٹھائے تھے۔

احد چیمہ کی گرفتاری کو (ن) لیگ کے قریبی وفاداروں کے خلاف کریک ڈاؤن تصور کیا جارہا ہے تو دوسری جانب پنجاب اسمبلی میں حکومتی ارکان نے بھی زور دیا کہ پنجاب بیوروکریسی، حکمراں جماعت اور ریاستی اداروں کے درمیان تناؤ سے خود کو دور رکھے۔

یاد رہے کہ لاہور کی احتساب عدالت نے 22 فروری کو احد خان چیمہ کو 11 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کیا، جس کے بعد گزشتہ روز ایڈیشنل چیف سیکریٹری نے گورنمنٹ آفیسرز ریزیڈنس (جی او آر) میں پنجاب کے تمام اضلاع کے کمشنر، ڈپٹی کمشنر، اسسٹینٹ کمشنرز کو طلب کرکے بند کمرہ اجلاس کیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ وہ اس وقت تک انتظامی امور شروع نہیں کریں گے جب تک خفیہ ایجنسیوں، سیاستدانوں اور عدالتوں کے ہاتھوں ان کے سینئرز کی توہین کا سلسلہ جاری رہے گا۔