جس سے جنگ لڑتاہوں اس کے ہاتھ کھلے ہونے چاہیے اور میرے بھی، مولانا فضل الرحمان

Oct 07, 2023 | 17:43:PM
جس سے جنگ لڑتاہوں اس کے ہاتھ کھلے ہونے چاہیے اور میرے بھی، مولانا فضل الرحمان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )جمعیت علمائے اسلام (ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ضروری ہے کہ جس سے میں لڑوں اس کے اور میرے ہاتھ کھلے ہوں ۔

تفصیلات کے مطابق پشاور میں سوشل میڈی کنونشن سےخطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ میری جماعت نے ملک کی تمام جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا، وحدت کی فضا قائم کی۔ پاکستان کو داخلی اور بیرونی خطرات کا سامنا ہے۔ مشکلات گزرتے وقت کے ساتھ مزید گھمبیر ہوتی چلی جا رہی ہیں، ہم نے 12 سال پہلے ہی مسائل کی نشاندہی کر دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 سالوں میں ملکی معیشت کی عمارت کو گرا دیا گیا، میں نے جلسوں میں کہا تھا کہ معیشت اتنی گر جائے گی کہ دوبارہ اٹھانا مشکل ہو جائے گی۔ ہم نے اسرائیلی، امریکی، مغربی ایجنڈے اور پاکستان میں ان کے وفاداروں کو شکست دی۔  جب کمزوریوں کا ذکر کرتا ہوں تو کہا جاتا ہے الیکشن ملتوی کرانا چاہتا ہوں۔ الیکشن ملتوی کرانا نہیں چاہتا، جو یہ سمجھتا ہے وہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی الیکشن کروا کر دیکھ لے۔      

مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے نوجوان اور نئی نسل سوشل میڈیا کے فن کو اچھی طرح جانتے ہیں،اس وقت ہمیں سنجیدگی کے ساتھ اس بات پر غورکرنا ہے کہ ہماری مشکلات کیا ہیں،پاکستان داخلی اور بیرونی مشکلات سے دوچار ہے،معاملات وقت کے ساتھ گمبیر ہوتے جو رہے ہیں ہمیں ایک قوم کی حیثیت سے سوچنا ہوگا،ہم نے دس بارہ سال پہلے کی بات کی نشاندہی کی تب کسی کو گالی نہیں دی،برصغیر کی تاریخ پڑھے تو وہ انگریزوں کی حکومت کو تسلیم کرتا تھا۔

کیا ہمارے ملک کی جماعتوں کے اہم لوگ وہ نہیں ہیں جو انگریزوں کی غلامی کرتے ہیں،ہم آئندہ بھی انگریزوں کی غلامی کی مخالف کرتے ہیں،جتنا بڑا سیاست دان ہو قانون کی گرفت میں ایا تو کوئی بھی بڑی بات نہیں،ٹرم کے لوگوں نے حملہ کیا تو ان کو جیلے ہوئی ہیں،ہم نے افراد کی بجائے اداروں کے اختلاف کو دیکھا ہے،ملک کا ڈھانچہ زوال پذیر ہے،اس وقت اسٹیبلشمنٹ ہو یا کوئی بھی اس کی گرفت کمزور ہے،اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی پر عوام کا اعتماد کمزور ہوتاجارہا ہے،ملک کو تباہ کرنے والوں کی وجہ سے ملک میں بغاوت شروع ہورہی تھی۔
 بجلی پاکستان میں پیدا ہوتی ہے لیکن ہمیں وہ مہنگی ملتی ہے، میں الیکشن ملتوی نہیں کررہا حکومتی غلط پالیسیوں کی نشاندہی کرتا ہوں،گلگت بلتستان کے لوگ سمجھ رہے ہیں اسلام آباد ہم میں فرقہ واریت پیدا کررہا ہے،سیاسی جماعتوں سے کہتا ہوں سب الیکشن کی فکر میں ہیں اور وہاں ریاست ڈوب رہی ہے،بیرونی ممالک کے لوگ پیسے نہیں بھیج رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:نواز شریف کو ضمانت ملنے کے امکانات روشن