لاہور ہائیکورٹ نے رانا ثناء کیخلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے عدلیہ کو مبینہ طور پر سکیننڈلائز کرنے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔
جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شاہد رانا ایڈووکیٹ کی جانب سے عدلیہ کو مبینہ طور پر سکیننڈلائز کرنے پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کیخلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت کی۔
وکیل درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ رانا ثناء اللہ عدلیہ کے خلاف تقاریر یں جو توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے۔ جسٹس علی باقر نجفی نے استفسار کیا کہ ہمیں تین چیزوں کا جواب دے دیں کہ درخواست گزار متاثرہ فریق یے یا نہیں، متاثرہ فریق نہ ہونے کی صورت میں ہائیکورٹ میں کیسے درخواست دے سکتا ہے۔
عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ججز کے بارے میں تنقید ہوئی، لاہور ہائیکورٹ میں درخواست کیسے دائر ہوسکتی ہے۔ جس پر وکیل نے کہا کہ عدلیہ کے خلاف بیان بازی پر کوئی بھی توہین عدالت کی درخواست دائر کرسکتا ہے، یہاں توہین عدالت کی درخواستیں دائر کرنے کا بڑا اثر ہو رہا ہے۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ آپ مریم نواز کی سرگودھا اور گوجرانوالہ کی تقاریر سن لیں، فرق نظر آئے گا۔ جسٹس علی باقر نجفی نے کہا کہ آپ اتنے کیسز ہمارے پاس لے آتے ہیں، ہمارے پاس تو ٹی وی دیکھنے کا وقت ہی نہیں ہوتا۔
جسٹس علی باقر نجفی نے وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ بھروسہ رکھیں، عدالتیں اتنی کمزور نہیں، ہم آپ کو فری مشورہ دیتے ہیں کہ یہ پٹیشن سپریم کورٹ لے جائیں۔ وکیل نے کہا کہ یہ انٹرا کورٹ اپیل یہاں سنی جاسکتی ہے۔
لاہور ہائیکورٹ نے وکیل کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد رانا ثناء اللہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست خارج کر دی۔