عالمی مارکیٹ، اجناس اور خام تیل کی قیمتوں میں نمایاں کمی  

Aug 06, 2022 | 12:50:PM
عالمی مارکیٹ، اجناس,خام تیل , قیمتوں , نمایاں کمی  ,امریکا،یورپ، آئل
کیپشن: اجناس اور خام تیل(فائل فوٹو)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک)عالمی مارکیٹ میں اجناس اور خام تیل کی قیمتیں مسلسل کمی لیکن حکومت پاکستان کھانے پینے کی اشیا اور خام تیل کی قیمتوں پر قابو پانے میں کامیاب نہ ہو ئی ۔

روس یوکرین جنگ سے دنیا مہنگائی کے بدترین بحران کا شکار رہی ، امریکا اور یورپ میں مہنگائی 40 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ۔

عالمی مارکیٹ میں کم ہوتی قیمتوں کا پاکستان پر فی الحال کوئی اثر نہیں ہوا ، ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے مہنگائی 38 فیصد کی ریکارڈ سطح پر پہنچ چکی ،پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں نے نئے ریکارڈز بنائے ۔

لیکن اب عالمی مارکیٹ میں اجناس اور خام تیل کی قیمتیں تیزی سے گِر رہی ہیں ۔ 2008 کے بعد پہلی بار عالمی مارکیٹ میں قیمتوں کے کم ہونے کا ایک نیا ریکارڈ بن گیا ہے ۔

 حالیہ کچھ دنوں میں عالمی مارکیٹ میں مکئی کی قیمت میں بڑی کمی آئی ، 810 ڈالر میں فروخت ہونے والی مکئی 587 ڈالر فی ٹن تک کم ہو گئی ۔

سویا بین آئل جو 1780 ڈالر تک پہنچ گیا تھا اب 1600 ڈالر میں فروخت ہو رہا ہے ۔ خام تیل کی قیمتیں 129 ڈالر سے کم ہو کر 88 ڈالر فی بیرل تک گِر چکی ہیں ۔

دوسری جانب حکومت  پاکستان نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہفتہ وارردوبدل پرمزید مشاورت کا فیصلہ کیا ہے اور 15 اگست کو پٹرولیم قیمتوں میں ممکنہ کمی کے ساتھ ہی قیمتوں کے تعین کے نئے طریق کار کی منظوری بھی متوقع ہے، ہائی اوکٹین کی طرح تمام پٹرولیم مصنوعات کو ڈی ریگولیٹ کرنے پر بھی سنجیدگی سے غور شروع کر دیاگیا ہے۔

وزیراعظم شہبازشریف نے اس حوالے سے وزارت پٹرولیم اوروزارت خزانہ سے شاہد خاقان عباسی کی مشاورت سے رپورٹ مانگی تھی تاہم اس ایشو پر مشاورت کا عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،پٹرولیم کمپنیوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز سے بات چیت کی جائے گی، پندرہ اگست کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان متوقع ہے، اس کے ساتھ ہی قیمتوں کے نئے فارمولے کی منظوری کا بھی امکان ہے۔

 ہفتہ وار بنیادوں پر قیمتوں کے تعین کی وجہ تیل درآمد اور فروخت کرنے والی کمپنیوں کو قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے ہونے والے نقصان یا فائدے کو محدود کرنا ہے۔اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے عوام کو جلدی فائدہ ہو سکے گا۔

حکومت اگلے مرحلے میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے پر بھی سوچ بچار کر رہی ہے ، تاکہ قیمتوں کے تعین میں حکومتی عمل دخل ختم کر دیا جائے اور آئل کمپنیاں مارکیٹ ریٹ پر قیمتیں طے کریں۔

یہ بھی پڑھیں:ایف بی آر نے بڑا فیصلہ کر لیا