عمران خان نے مذہب کی ریڈ لائن کراس کی,اب سینئر فوجی افسر کا نام لیا جارہا ہے:خواجہ محمد آصف

Nov 04, 2022 | 13:19:PM
وزیر دفاع خواجہ محمد آصف ,24 نیوز,وفاقی حکومت,قومی اسمبلی,راجہ پرویز اشرف,افواج پاکستان
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24 نیوز)وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ جو کل واقعہ ہوا اس کی سب نے مزمت کی ہے،اس میں کوئی شک نہیں کہ واقع پوری قوم کے لیے شرمندگی کا باعث ہے،پوری دنیا میں اس کا کیا تاثر گیا ہوگا؟ وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ اس کی وجہ سامنے آنی چاہیے،ماضی میں بھی اس طرح کے واقعیات کا کوئی ذمہدار سامنے نہیں آیا،ماضی میں بے نظیر کے واقعہ میں اٹھنے والے سوالات کا کوئی جواب نہیں ملا،لیاقت علی خان واقعے کا بھی کوئی جواب نہیں ملا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس پارلیمنٹ میں شروع ہوگیا ہے،اجلاس کے آغاز پر نومنتخب رکن قومی اسمبلی ذوالفقار علی بھٹی نے حلف اٹھا لیا،حلف سپیکرقومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے لیا۔خواجہ آصف نے تقریر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملزم کے مختلف بیانات سے یہ ظاہر ہے کہ یہ مزہبی جنونیت کی وجہ سے ہے،آج پنجاب کے ڈاکو کی وزارت اعلی کے نیچے عمران خان کیخلاف یہ واقعہ ہوا،ہم چاہتے ہیں پشت پناہی کرنیوالے کو بے نقاب ہونا چاہیے ،جے آئی ٹی بنائی جائے،عمران خان پر حملہ ایسا مسئلہ ہے اسکو سیاست کا شکار نہ بنائیں۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ مسئلہ اسطرح سیاست کی نذر ہو جائیگا مجرموں کے پیچھے جانا چاہیے،انہوں نے وزیر اعظم،رانا ثنااللہ اور ایک ادارے کے افسر کو ملزم بنا دیا،پرسوں تک کہہ رہے تھے اسٹیبلشمنٹ  سے رابطے ہیں،پاکستان کی عوامی کا ٹھیک ٹھاک اجتماعی شعور ہے،عمران خان نے مذہب کی ریڈ لائن کراس کی ہیں،میرے خلاف فتوے دیے گئے،سیاست دانوں اور فوج کے سینئر افسر کا نام دیکر اسکا رخ اسطرف موڑا جا رہاہے جہاں قاتلانہ حملے کا کوئی ملزم نہیں ملے گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ وہاں سب مشین گن کے ہول بھی ملے ہیں،کہاجا رہا ہے دونوں طرف سے فائرنگ ہوئی ہے،یہ سب کچھ سوشل میڈیا پربھی وائرل ہوا ہے،اس واقعہ کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے،عمران خان نے خود کہا تھا کہ  یہ ہونا ہے،پنجاب حکومت نے بھی وارننگ دی ہوئی تھی،آئی بی نے بھی انہیں وارننگ دی ہوئی تھی ،ان تین ناموں کے لینے کا جس نے مشورہ دیا ہے سمجھ آرہا ہے اسکا رخ کسطرف موڑا جا رہا ہے۔

اس واقعہ کو سیاسی رخ دینے کی میں مذمت کرتا ہوں،اس واردات کو استمعال کرکے کسی ادارے کو بدنام کرنیکی مذمت کرتا ہوں،سیاستدانوں کے خلاف بے شمار واقعات ہیں کہ مذہبی جنونیوں نے نشانہ بنایا ،فوج کے ایک سینئر افسر کا نام لیا جارہا ہے اور اسے اور رنگ دیا جارہا ہے ،سوشل میڈیا پر کچھ چیزیں سامنے آئی ہیں، کہ وہاں سے پستول کے علاوہ مشین گنز کی گولیوں کے خول ملے ہیں ،سوشل میڈیا پر اس وقت 12 کروڑ لوگ ہیں وہ اس پر زیادہ اعتبار کرتے ہیں۔

لیڈرز لوگوں کے گھروں پر حملے کی ترغیب نہ دیں : نور عالم خان  

پی ٹی آئی کے ایم این اے  نور عالم خان  نے کہا ہے کہ عمران خان پر حملے کی مذمت  کرتے ہیں ،مگر لیڈروں سے بھی درخواست ہے کہ آپ ورکروں کو لوگوں کے گھروں پر حملے کی ترغیب نہ دیں ،آپ آئین کی پاسداری کیسے کریں گے؟ افواج پاکستان پر حملے ہورہے ہیں انکو تھریٹ کیا جا رہا ہے،جو اپنے بچوں گھر کو چھوڑ کر بارڈر پر ہیں ہم اپنے سیاسی مقاصد کیلئے انکے گھروں کے سامنے انکی تذلیل کرتے ہیں،آپ کس کو خوش کر رہے ہیں آپ دشمن ممالک کو خوش کر رہے ہیں۔

افواج پاکستان کے سپہ سالاروں کیخلاف بات کرنے پر وزیر دفاع ابتک قرارداد کیوں نہیں لائے،سیاست اپنی جگہ مگر اداروں پر تنقید نہ کی جائے ،ہاؤس سے ریکوسٹ ہے افواج پاکستان کیخلاف مہم چلانے والوں کیخلاف قرارداد لائیں ،یہ محافظ ہیں انہوں نے کچھ نہیں کیا انکے گھروں کے سامنے مظاہرے ہو رہے ہیں،سارے پارٹی لیڈروں سے گزارش ہے ہار جیت ہوتی ہے مگر ملکی آئین کی لاسداری ہمارا حق ہے،جب کوئی جھوٹ بولتا ہے تو عدالتیں اسے بری کر دیتی ہیں ،سپریم کورٹ کے پاس جب پاکستان کی خود مختاری کا کیس آئے تو چیف جسٹس صاحب آپکی کتاب میں نظریہ ضرورت نہیں ہونا چاہیے،چیف جسٹس صاحب آپکو رولز اور قانون کی پیروی کرنی چاہیے۔

عمران خان کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں:صلاح الدین ایوبی 

 نومنتخب رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر ذوالفقار علی بھٹی  نے کہا ہے کہ  میں اللہ کا مشکور ہوں کہ مجھے اسی پیریڈ میں قومی اسمبلی میں دوسرا موقع ملا،سابقہ حکومت کی ذیادتیاں ہم پردہشتگردی کے پرچے کیے گئے،ناانصافی کیساتھی ریاست مدینہ کانام لینے والوں نے حکومت بنائی ،2018 کے الیکشن میں دھاندلی کی گئی،صلاح الدین ایوبی نے کہا کہ عمران خان کا مذہب سے کوئی تعلق نہیں،وہ کونسے مدرسے سے پڑھے ہیں،عمران خان کی ہسٹری دیکھیں اسکا مذہب سے کیا تعلق ہے،ہم نے اس جمہوریت میں رہنا ہے ،امین گنڈاپور کہہ رہا ہے کہ کلاشنکوف اٹھا ؤ،احتجاج سب کا حق ہے ،عمران خان نے آئین توڑا ،مولانا پر تین حملے ہوئے،مدارس پرحملے ہوئے،دہشتگردی کو دہشتگردی کا نام دو اسکو مذہب سے نہ جوڑو۔