امریکا کی جانب سے غزہ میں پہلی بار فضا سے امدادی سامان پھینکا گیا

Mar 03, 2024 | 18:09:PM
امریکا کی جانب سے غزہ میں پہلی بار فضا سے امدادی سامان پھینکا گیا
کیپشن: فوٹو وال سٹریٹ جرنل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) امریکا نے بھی ہوائی جہاز کے ذریعے غزہ میں امدادی سامان پھینک کر خود کو ان ملکوں میں شامل کر لیا ہے جنہوں نے غزہ میں زمینی راستے سے امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹوں کے سبب ہوائی جہاز سے امداد تقسیم کرنے کی کوشش کی ہے۔

بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ امریکا نے غزہ میں یہ امدادی سامان سی 130 طیاروں کے ذریعے پھینکا۔ ان ٹرانسپورٹ طیاروں کے ذریعے غزہ کے لوگوں کیلئے 38 ہزار کھانے کے پیکٹ پھینکے گئے۔

وائٹ ہاﺅس کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ ہوائی جہازوں کے ذریعے امدادی سرگرمیاں جاری رہیں گی، اسرائیل نے بھی اس کوشش کی حمایت کی ہے۔

امدادی سرگرمیوں سے متعلق ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک نہایت مہنگا طریقہ ہونے کے باوجود ایک محدود سطح کی کوشش ہو سکتی ہے۔ نیز یہ غزہ کے لوگوں کیلئے بہت ہی ناکافی ہے۔ ہوائی جہازوں سے امدادی سامان گرانے پر تنقید کرنے والے یہ بھی کہتے ہیں کہ اس سے امداد جنگجوؤں کے ہاتھ لگنے کو بھی نہیں روکا جاسکتا ہے۔ مزید یہ کہ اس کا فائدہ بہت معمولی ہوگا۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل کا غزہ میں 6 ہفتے کی جنگ بندی پر اتفاق

واضح رہے غزہ میں جنگ شروع ہونے سے پہلے ہر روز 5 سو ٹرک امدادی سامان لے کے غزہ آتے تھے۔ ماہ جنوری کے دوران یہ تعداد 150 ٹرکوں تک رہی جبکہ ماہ فروری کے دوران غزہ کے 23 لاکھ بے گھر لوگوں کیلئے یومیہ بنیادوں پر 97 ٹرکوں پر مشتمل امدادی سامان آتا رہا۔

اسرائیل نے اس دوران رفح کی راہداری کو بھی بند کیے رکھا ہے جبکہ کریم شالوم کی راہداری سے امدادی سامان سے بھرے ٹرکوں کو آنے کی کسی قدر اجازت دی مگر کریم شالوم سے داخل ہونے والے امدادی ٹرکوں کو اسرائیلی احتجاجی کارکن روک دیتے ہیں۔