این سی ایچ آر کا بھارت اور پاکستان سے ماہی گیروں کو آزاد کرنے کا مطالبہ

May 01, 2023 | 11:14:AM
این سی ایچ آر کا بھارت اور پاکستان سے ماہی گیروں کو آزاد کرنے کا مطالبہ
کیپشن: فائل فوٹو
سورس: گوگل
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(24نیوز)  قومی کمیشن برائے انسانی حقوق (NCHR) نے انسانی حقوق  کی بنیاد پر غیر ملکی ماہی گیروں کی واپسی کیلئے مہم کا آغاز کر دیا،مہم  کے تحت  کمیشن کی جانب سے بھارت  اور پاکستان کی جیلوں میں بند قیدیوں کی وطن واپسی کا مطالبہ کردیا۔

تفصیلات کے مطابق  کمیشن کا مقصد غلطی سے سمندری سرحدوں کو عبور کرنے کی وجہ سے جیل میں قید افراد پر لاگو ہونے والے قومی اور بین الاقوامی معاہدوں کی بارے میں آواز اٹھا نا ہے ، کمیشن نے پاکستان اور بھارت کی حکومتوں پر زور دیا ہے  کہ وہ زیر حراست ماہی گیروں  کی واپسی کو یقینی بنانے کیلئے مذاکرات کا شیڈول بنائیں،کمیشن کے جمع کردہ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں تقریباً 1,155 غیر ملکی قیدی ہیں ، جن میں نمایاں تعداداُن  غیر ملکی ماہی گیروں کی  ہے جنہیں پاکستان کی سمندری حدود میں داخل ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا ۔اِن  ماہی گیروں کی اکثریت کا تعلق بھارت اور گجرات سے ہے۔
این سی ایچ آر کی مہم کا آغاز کراچی میں  ملیر جیل کے دورے کے بعد ہوا، ان دوروں کے ذریعے  غیر ملکی قیدیوں بالخصوص  پاکستان میں قید بھارتی  ماہی گیروں  کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ،این سی ایچ آر کی مہم کو  لیگل ایڈ سوسائٹی کا تعاون حاصل ہے نیز یہ تنظیم  اپنی سزا پوری کرنے والے غیر ملکی ماہی گیروں کی رہائی کو یقینی بنانے کیلئے طویل عرصے سے  کام کر رہی ہے،اس اقدام کے تحت این سی ایچ آر نے قیدیوں کی رہائی میں تیزی لانے کیلئے وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کے ساتھ لابنگ کی ہے تاکہ دونوں وزارتوں کی مدد سے ماہی گیروں کی جلد وطن واپسی کیلئے راہیں ہموار کی جاسکیں  ۔ 

یہ بھی پڑھیں:  موبائل چھین کر ایران، افغانستان بھیجنے والے 3 ملزم گرفتار
اس مہم کے سلسلے میں چیئرپرسن این سی ایچ آر نے انڈیا ڈیسک کے ڈائریکٹر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے ساتھ ایک میٹنگ کی تاکہ ہندوستان میں زیر حراست پاکستانی شہریوں کے بارے میں تفصیلات کی تصدیق کی جا سکے اور بھارتی  ماہی گیروں کو رہا کرنے کیلئے مہم کے بارے میں انڈیا مشن کو اپ ڈیٹ کیا جا سکے،اس میٹنگ میں غیر ملکی جیلوں تک قونصلرکی  رسائی کو یقینی بنانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔