متھیرا نے طوبیٰ انور کو سوشل میڈیا پر آڑے ہاتھوں کیوں لیا؟

Sep 30, 2022 | 12:22:PM
فائل فوٹو
کیپشن: متھیرا نے طوبیٰ انور کو سوشل میڈیا پر آڑے ہاتھوں کیوں لیا؟
سورس: Google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک )پاکستانی معروف میزبان و ماڈل متھیرا اور اداکارہ طوبیٰ انور کے درمیان سوشل میڈیا پر تکرار ہوگئی۔ جس میں متھیرا نے طوبی انور کو آ ڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کھڑی کھڑی سنا دیں جسے دیکھ کر صارفین نے اپنے خیالات کا اظہاربھی کیا۔

 تفصیلات کے مطابق  گزشتہ دنوں اداکارہ طوبیٰ انور نے ایک  برطانوی نشریاتی ادارے کو ایک انٹرویو دیا تھا۔اُنہوں نے اس انٹرویو میں خواتین پر تشدد کے بارے میں بات کرتے ہوئے اپنا موازنہ مقتولہ نور مقدم کے ساتھ کیا۔’’اُنہوں نے کہا تھا کہ ’جب نور مقدم والا واقعہ سامنے آیا تھا تو اس وقت میں بھی اپنی زندگی میں بہت تکلیف سے گزر رہی تھی، حالانکہ میں نور سے کبھی ملی نہیں ہوں لیکن میں وہ سب کچھ محسوس کرسکتی ہوں جوکہ نور کے ساتھ ہوا کیونکہ نور نے جن چیزوں کا سامنا کیا میں بھی اپنی زندگی میں ان تمام چیزوں کا سامنا کرچکی ہوں‘‘۔اُنہوں نے کہا کہ’میں سب کچھ بتا تو نہیں سکتی لیکن میں نہیں جانتی کے ہمارے معاشرے میں مظلوم کو ہی قصور وار کیوں ٹہرادیا جاتا ہے‘۔  طوبی انور ان دنوں ڈرامہ بچھو میں کام کرتی نظر آ رہی ہے۔

میزبان و ماڈل متھیرا کو طوبیٰ انور  کو اپنا موازنہ نور مقدم کے ساتھ کرنا پسند نہیں آ یا اور انہوں نے  ان خیالات پر اپنے ردِعمل میں کہا کہ عامر بھائی نے طوبیٰ کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں قدم رکھنے میں مدد کی، اس لیے صرف لوگوں کی توجہ حاصل کرنے کے لیے طوبیٰ انور کو اس طرح کے انٹرویو دینا بند کرنے چاہئیں اور اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ عامر بھائی اب اس دنیا میں نہیں رہے۔اُنہوں نے طوبیٰ انور کو مشورہ دیا کہ مرحوم لوگوں کو معاف کرنا اور ان کی عزت کرنا سیکھیں۔

متھیرا کی جانب سے ہونے والی اس تنقید پر طوبیٰ انور بھی خاموش نہ رہ سکیں اور جواب میں انکشاف کیا کہ ’میں نے متھیرا کو اپنی باتوں کی وضاحت دینے کے لیے فون بھی کیا لیکن اُنہوں نے میری کال موصول نہیں کی‘۔اُنہوں نے کہا کہ ’متھیرا کو مجھ پر تنقید کرنے سے پہلے مکمل انٹرویو دیکھنا چاہیے اور دوسروں کی ذاتی زندگی میں مداخلت کرنے سے پہلے سوچنا چاہیے‘۔ 

اُنہوں نے مزید کہا کہ’انٹرویو کے دوران دیے گئے میرے بیان کے ترجمے میں اس کی صحیح تشریح نہیں کی گئی‘۔